اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْـأُمِّيِّ، وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاہِیمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاہِیمَ، وَبَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْـأُمِّیِّ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاہِیمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاہِیمَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِیدٌ ۔ ’’اللہ!نبی اُمِّی، محمد اور ان کی آل پر رحمت فرما، جیسے تُو نے ابراہیم اور ان کی آل پر رحمت نازل کی تھی،نبی اُمی،محمد اور ان کی آل پر برکت فرما،جیسے تُو نے ابراہیم اور ان کی آل پر برکت کی تھی۔بلاشبہ تُو قابل تعریف اور بڑی شان والا ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 4/119؛ سنن الدّارقطني : 1/354، 355، وسندہٗ حسنٌ) اس حدیث کو امام ابن خزیمہ(۷۱۱) اور امام ابن حبان(۱۹۵۹) رحمہما اللہ نے ’’صحیح‘‘کہا ہے۔ امام حاکم رحمہ اللہ (۱/۲۶۸) نے اسے ’’امام مسلم کی شرط پر صحیح‘‘ کہا ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ہٰذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ مُّتَّصِلٌ ۔ ’’یہ سند حسن اور متصل ہے۔‘‘ 9. سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ ہی کا بیان ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا : اللہ کے رسول!آپ پر درود کس طرح پڑھیں ؟ فرمایا : اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، وَبَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ، وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاہِیمَ فِي الْعَالَمِینَ، إِنَّکَ |