مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی آلِ إِبْرَاہِیمَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِیدٌ ۔ ’’ اللہ!محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر رحمت فرما، جیسا کہ تُو نے سیدنا ابراہیم علیہ السلام پر رحمت فرمائی،یقینا تو قابلِ تعریف، بڑی شان والا ہے۔اللہ!محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل پر برکت فرما، جیسا کہ تُونے سیدنا ابراہیم علیہ السلام پر برکت فرمائی،یقینا تو صاحب حمد و تعریف، بزرگی والا ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/162؛ سنن النّسائي : 1290، وسندہٗ حسنٌ) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے سند کو ’’حسن‘‘ قرار دیاہے۔ (التّلخیص الحبیر : 1/268) 3. سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے۔ہم اس وقت سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی مجلس میں تھے۔سیدنا بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے آپ پر درود پڑھنے کا حکم دیاہے۔ درود کیسے پڑھیں ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے، ہم نے سوچا کاش! بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال نہ کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی آلِ إِبْرَاہِیمَ، وَبَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی آلِ إِبْرَاہِیمَ فِيالْعَالَمِینَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِید ۔ ’’اے اللہ!محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر رحمت فرما، جیسا کہ تُو نے ابراہیم علیہ السلام پر رحمت فرمائی،محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل پر برکت فرما، جیسا کہ تُونے جہانوں میں سے ابراہیم علیہ السلام کی آل پر برکت فرمائی،یقینا تو قابلِ تعریف، بڑی شان والا ہے۔‘‘ |