Maktaba Wahhabi

186 - 198
٭ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : مُرَّ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَۃٍ، فَقَامَ وَقَالَ : قُومُوا؛ فَإِنَّ لِلْمَوْتِ فَزَعًا ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک جنازہ گزرا،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے فرمایا : کھڑے ہو جائیں ، کیوں کہ موت کی ایک گھبراہٹ ہوتی ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 2/287، سنن ابن ماجہ : 1543، وسندہٗ حسنٌ) حافظ ہیثمی رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ’’حسن‘‘ کہا ہے۔ (مَجمع الزّوائد : 3/27) حافظ بوصیری رحمہ اللہ کہتے ہیں : ہٰذَا إِسْنَادٌ صَحِیْحٌ، رِجَالُہٗ ثِقَاتٌ ۔ ’’سند صحیح اور راوی ثقہ ہیں ۔‘‘ (مِصباح الزّجاجۃ في زوائد ابن ماجہ :2/37،ح : 556) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (۸۵۲ھ) ان تمام احادیث میں تطبیق کرتے ہیں : لِأَنَّ الْقِیَامَ لِلْفَزَعِ مِنَ الْمَوْتِ فِیہِ تَعْظِیمٌ لِّأَمْرِ اللّٰہِ، وَتَعْظِیمٌ لِّلْقَائِمِینَ بِأَمْرِہٖ فِي ذٰلِکَ، وَہُمُ الْمَلَائِکَۃُ ۔ ’’موت کی سختی کی وجہ سے کھڑا ہونا دراصل اللہ کے امر اور اللہ کے مامور کردہ فرشتوں کی تعظیم ہے۔‘‘ (فتح الباري شرح صحیح البخاري : 3/180) جنازہ کو دیکھ کر کھڑا ہونا جائز اور مستحب ہے۔اس کا وجوب منسوخ ہوچکا ہے،جب کہ استحباب باقی ہے۔
Flag Counter