Maktaba Wahhabi

136 - 198
کُنْتُ أُصَلِّي وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ وَّعُمَرُ مَعَہٗ، فَلَمَّا جَلَسْتُ بَدَأْتُ بِالثَّنَائِ عَلَی اللّٰہِ، ثُمَّ الصَّلَاۃِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ دَعَوْتُ لِنَفْسِي، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ’سَلْ تُعْطَہْ، سَلْ تُعْطَہْ‘ ۔ ’’میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہا تھا۔سیدنا ابوبکرو عمر رضی اللہ عنہما بھی آپ کے ساتھ تھے۔تشہد بیٹھے تو میں نے اللہ کی ثنا اوردرود سے آغاز کیا۔دعا کی۔تونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا : آپ سوال کیجیے،آپ کو عطا کیا جائے گا۔‘‘ (سنن التّرمذي : 593، وسندہٗ حسنٌ) امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’حسن صحیح‘‘کہا ہے۔ ٭ خالد بن سلمہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : عبد الحمید بن عبد الرحمن نے اپنے بیٹے کا ولیمہ کیا تو موسیٰ بن طلحہ کو بلا کر کہا: ابو عیسیٰ!درود کے حوالے سے آپ کے پاس کیا تعلیم پہنچی ہے؟موسیٰ کہنے لگے : میں نے سیدنا زید بن خارجہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا ،کہا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ درود کیسے پڑھیں ؟فرمایا : نماز ادا کریں اور ذکرِ الٰہی میں مشغول رہیں ،اور پڑھیں : اللّٰہُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاہِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِیدٌ ۔ ’’اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی آل پر برکت فرما، جیسے تو نے ابراہیم علیہ السلام پر برکت فرمائی تھی، بلاشبہ تو قابل تعریف اور بڑی شان والا ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 1/199؛ سنن النّسائي : 1292، وسندہٗ صحیحٌ)
Flag Counter