Maktaba Wahhabi

644 - 665
اوکاڑہ کا عزم کیا۔دوسال وہاں بسر کیے۔اس کے بعد جامعہ سلفیہ کے ارباب اہتمام کی درخواست پر جامعہ سلفیہ میں چلے گئے۔تقریباً چارسال جامعہ کے طلباء کو مستفید فرماتے رہے۔وہاں سے پھر جامعہ تعلیم الاسلام(ماموں کانجن) آگئے۔ماموں کانجن کچھ عرصہ رہے۔پھر اپنے گاؤں(جھوک دادو) میں”سدرۃ الاسلام للبنات“ اور عمر بن خطاب اسلامک سنٹر(تاندلیاں والا)میں باحیثیت شیخ الحدیث خدمات انجام دیں۔یہ سطور 12۔فروری 2007 کولکھی جارہی ہیں۔2006ء سے اب تک جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں شیخ الحدیث کے منصب پر فائز ہیں۔بہت اچھے مدرس ہیں اور نہایت شوق اور محنت سے پڑھاتے ہیں۔طلباء ان کے انداز تدریس سے نہایت متاثر اور خوش ہیں۔ 1960ء؁ سے لے کر اب(2007ء) تک یعنی47 سال سے خدمت تدریس میں مصروف ہیں اور کئی دفعہ صحیح بخاری پڑھا چکے ہیں۔اس طویل مدت میں بے شمارطلباء نے ان کے سامنے زانوئے شاگردی طے کیے، جن میں سے چند حضرات کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں۔ 1۔مولانا عبدالعزیز علوی شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ فیصل آباد۔2۔مولانا عبدالرحمٰن چیمہ شیخ الحدیث لودھراں۔3۔حافظ مسعودعالم استاذ جامعہ سلفیہ فیصل آباد۔4۔مولانا عبدالقہار (صاحب زادہ برق توحیدی) ایڈیٹر ماہنامہ”التوحید“ٹوبہ ٹیک سنگھ،۔5۔مولانا محمد خالد سیف اسلامی نظریاتی کونسل اسلام آباد۔6۔مولانا ارشاد الحق اثری ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد۔7۔مولانا عبدالحئی انصاری ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد۔8۔مولانامحمد ہود مدرس کلیۃ دارالقرآن والحدیث فیصل آباد۔9۔قاری بشیر احمد عثمانی برطانیہ۔10۔پروفیسر عنایت اللہ مدنی اسلام آباد۔11۔حافظ عبداللہ شیخو پوری مرحوم،۔12۔قاری حفیظ الرحمٰن ملتانی مدرس جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن، 13۔حافظ فتح دین فاضل مدینہ یونیورسٹی مدرس جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن۔14۔حافظ محمد اسلم شیخ الحدیث جامعہ محمدیہ خان پور، 15۔پروفیسر عبدالرحمٰن شاہین بہاول نگر،۔16۔حکیم رانا محمد مدثر خاں چک نمبر 485۔گ ب تحصیل سمندری ضلع فیصل آباد۔ یہ چند حضرات کے نام ہییں۔ان کے علاوہ او ر بہت سے علماء وطلباء نے حافظ محمد بنیامین سے استفادہ کیا۔ تدریس کے ساتھ ساتھ حافظ صاحب نے اور بھی خدمات سرانجام دیں۔مثلاً تحریک تحفظ ختم نبوت میں حصہ لیا اور ساہیوال جیل میں قید رہے۔جہاد افغانستان میں بھی باقاعدہ شرکت کی۔اپنے گاؤں جھوک دادو میں طالبات کی تعلیم کے لیے جامعہ سدرۃ الاسلام للبنات کے نام سے ایک تعلیمی ادارہ قائم کیا جوبیس سال سےجاری ہے۔اس میں عام دینی تعلیم کے علاوہ بچیوں کےلیے قرآن کے حفظ وتجوید کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
Flag Counter