Maktaba Wahhabi

257 - 665
مولانا عبداللہ صدیقی الٰہ آبادی ارض ہند کے تیرھویں صدی ہجری کے معروف علماء میں سے ایک عالم دین کا نام نامی مولانا عبداللہ صدیقی محمدی تھا جو صوبہ یوپی کے شہر الٰہ آباد سے چند میل کے فاصلے پر موضوع مؤ میں پیدا ہوئے اور وہیں نشوونما پائی۔حضرت مولانا شمس الحق عظیم آبادی کی تصنیف تذکرۃ النبلاء کے حوالے سے سید حکیم عبدالحئی حسنی نے نزہۃ الخواطر کی آٹھویں جلد میں ان کا تذکرہ کیا ہے۔انھوں نے لکھا ہے کہ مولانا عبداللہ الٰہی آبادی اپنے عہد کے کبار علماء میں سے تھے اور مشہور محدث اور شیخ تھے۔ابتدائی تعلیم اپنے علاقے کے اصحاب علم سے حاصل کی۔پھر دہلی کا عزم کیا اور حضرت شاہ محمد اسحاق صاحب کے حلقہ درس میں شامل ہوئے اور ان سے کتب حدیث پڑھیں۔متعدد متد اول درسی کتابیں مع حواشی وتعلیقات کے اپنے ہاتھ سے لکھیں۔ان کی تدریسی خدمات کم ہیں اور تصنیفی خدمات کا دائرہ وسیع ہے۔بعض تصانیف کے مندرجات بے حد شیریں اور بعض کے ترش ہیں۔ظواہر نصوص پر عمل پیرا تھے اور اپنے مخالفوں کی سخت الفاظ میں تردید کرتے تھے۔یعنی حنفیہ، مالکیہ، شافعیہ، اور حنبلیہ کی مخالفت میں انتہائی تیز تھے۔اسی طرح صوفیاء کے طرق اربعہ قادریہ، مجددیہ، نقشبندیہ اور چشتیہ کی نسبت ان کے نزدیک بدرجہ غایت ناپسندیدہ تھی۔ ان کی تصانیف میں مندرجہ ذیل کتابیں شامل ہیں: أليم الزغرب في لغات الحديث المنتخب: یہ کتاب حروفِ معجم کے انداز میں مرتب کی گئی ہے۔ العروة الوثقيٰ لمنبع سنة سيد الوريٰ: حدیث کی یہ کتاب فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کی گئی ہے۔ عمدة الصلاة وفائز النجاة:یہ صرف مسائل نماز پر مشتمل ہے۔ اعتصام السنة وقامع البدعة:اس کتاب کے دو باب ہیں۔ایک باب میں آیاتِ قرآنی بیان کی گئی ہیں اور ایک میں احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم۔یہ کتاب 1271ھ میں تصنیف کی گئی۔ النبراس المنير لصلاة الدياجير: معين الأبرار على الصلاة في الليل والنهار:اس کتاب میں قرآنِ مجید کی وہ آیات جمع کردی گئی ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات اور دن کی نمازوں میں پڑھا کرتے تھے۔
Flag Counter