Maktaba Wahhabi

598 - 665
مولانا عبدالسلام رحمانی 1990؁ءکے ماہ جنوری کی 15یا 16 تاریخ تھی کہ میں ہفت روزہ”الاعتصام“کے دفتر گیا۔وہاں حافظ احمد شاکر نے ایک صاحب سے تعارف کرایا۔ نکھرا ہوا گندمی رنگ، کشادہ پیشانی، میانہ قد، متوازن جسم، آنکھوں پر نظر کی عینک، اچھی صحت، معلوم ہوا کہ ان کا اسم گرامی مولانا عبدالسلام رحمانی ہے اور ہندوستان کے رہنے والے ہیں۔ بہت محبت سے ملے اور انکسار کے لہجے میں بہت سی باتیں کیں۔ فرمایا آپ سے ملنے کا بے حد اشتیاق تھا۔طالب علمی کے زمانے میں اخبار”الاعتصام“کا خریدار اور قاری تھا۔ آپ کے مضامین اور اداریے بڑے شوق اور عقیدت سے پڑھا کرتا تھا۔ اس مفہوم کے اور بھی بہت سے الفاظ کہے۔ یہ ان کی مہربانی تھی انھوں نے اس فقیر کو یادرکھا اور میرا الاعتصام کا پندرہ سالہ عہد ادارت ان کے ذہن میں محفوظ رہا۔ ورنہ اس خود پسندی اور مادیت زدہ دور میں کون کسی کو یاد رکھتا اور کون کسی کے مقالے یا اور اداریے پڑھتا اور ان سے اثر پذیر ہوتا ہے اور پھر ایسے اثر کی جو طویل عرصے تک ذہن پر چھایا رہے کسی سے توقع کرنا بھی مشکل ہے۔ میں ان کی باتیں سن کر ان کا شکریہ ادا کرتا رہا اور حیران ہوتا رہا کہ یہ اس فقیر کے بارے میں کسی قسم کے خیالات رکھتے اورکس قدر ”عقیدت مندانہ“حسن ظن کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس وقت میں ادارہ ثقافت اسلامیہ سے منسلک تھا اور تصنیف و تالیف کی خدمات سر انجام دے رہا تھا۔ اس سلسلے میں بھی انھوں نے بعض باتیں پوچھیں اور میں نے اپنی دانست میں انھیں مناسب الفاظ میں جواب دینے کی کوشش کی۔ مولانا عبدالسلام رحمانی ہندوستان کے صوبہ یو پی کے ضلع بلرام پور کے ایک گاؤں موضع کنڈؤ میں اگست 1938؁ء(جمادی لاخریٰ1357؁ ھ)میں پیدا ہوئے۔ مختصر سلسلہ نسب یہ ہے: عبدالسلام بن محمد عباس بن حبیب اللہ بن جمائی بن کریم بخش خاں۔ حصول علم کا آغاز موضع بونڈ یہار کے مدرسہ سراج العلوم سے ہوا۔وہیں قرآن مجید پڑھا وہیں اُردو اور فارسی کی ابتدائی کتابیں پڑھیں۔ یعنی نوسال کی عمر میں قرآن مجید ناظرہ پڑھنے کے علاوہ فارسی اور اُردو سے بھی شناسائی ہوگئی تھی۔ اس زمانے میں ان کے چچا مولانا محمد عابد رحمانی دہلی کے دارالحدیث رحمانیہ میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔وہ عبدالسلام کو بھی وہیں لے جانا چاہتے تھے۔یہ 1947؁ءکی بات ہے، ان کی عمر اس وقت صرف نو سال کی تھی۔ وہ انھیں دہلی لے آئے اور دارالحدیث رحمانیہ میں داخلے کے لیے مولانا نذیر احمد رحمانی کی خدمت میں انھیں پیش کیا۔ مولانا
Flag Counter