Maktaba Wahhabi

577 - 665
حافظ صلاح الدین یوسف میانہ قد، گدازجسم، گندمی رنگ، گول چہرہ، گھنی سفید داڑھی، آنکھوں میں ذہانت کی چمک۔باطن کا معاملہ اللہ جانے یا وہ جانیں۔بظاہر خوش مزاج، شلوار قمیص میں ملبوس، یہ ہیں ہمارے دوست حافظ صلاح الدین یوسف۔! پاکستان کے معروف عالم اورمشہور مصنف ومحقق۔! حافظ صلاح الدین یوسف آزادیٔ برصغیر سے دو سال قبل 1945ء؁ میں ہندوستان کے شہر جے پور میں پیداہوئے۔یہ ہندو راجپوتوں کی ایک ریاست کادارالحکومت تھا اور یہی اس ریاست کا نام بھی تھا۔آزادی کے بعدحکومت ہند نےریاستیں ختم کردی تھیں اور ریاست جے پور کوصوبہ راجستھان میں شامل کردیاگیاتھا۔ حافظ صاھب کے والد گرامی کا نام حافظ عبدالشکور تھا۔ وہ معروف معنوں میں تو عالم دین نہ تھے لیکن علماء کے نہایت قدردان تھے۔بے حد شوق سےان کی مجلسوں میں بیٹھتے اور اپنے فہم کے مطابق ان سے استفادہ کرتے۔”حقیقۃ الفقہ“ کے مصنف مولانا محمد یوسف جے پوری کے شاگرد تھے۔ان سےانھوں نے قرآن مجید کا ترجمہ پڑھا تھا۔انہی کے نام پر انھوں نے اپنے اس بیٹے کا نام محمد یوسف رکھا۔بعد میں جب محمد یوسف کا قلم وقرطاس سے رابطہ ہوا تو انھوں نے”محمد“ کی جگہ صلاح الدین کانام بھی دراصل یوسف تھا اورغالباً اسی وجہ سے ہمارے ممدوح صاحب ترجمہ نے اپنے لیے صلاح الدین یوسف کی ترکیب کو پسند فرمایا۔ صلاح الدین یوسف کا آبائی مولد ومسکن جے پور ایک پرامن شہر تھا۔1947ء؁ میں جب پورا برصغیر فسادات کی زد میں تھا۔ریاست جے پور اس وقت ہرقسم کے ہنگاموں سے محفوظ تھی۔لوگ ہندوستان سے پاکستان آرہے تھے لیکن ان کےوالد حافظ عبدالشکور وہیں رہنا چاہتے تھے۔اس اثناء میں حافظ یوسف صلاح الدین کے ایک بڑے بھائی اپنے دوستوں کے ساتھ پاکستان آگئے تھے۔پھر کچھ عرصے کے بعد ان کی شدید بیماری کی اطلاع پہنچی تو ان کے والد(حافظ عبدالشکور) نے بھی پاکستان آنے کا فیصلہ کرلیا۔پہلے انھوں نے قیام پاکستان کے دو سال بعد 1949ء؁ میں اپنے اہل وعیال کو کھوکھراپار کے راستے پاکستان بھیجا۔کچھ عرصے کے بعد خود بھی آگئے۔ابتدا میں کئی سال یہ لوگ حیدرآباد(سندھ) میں رہے۔پھر کراچی منتقل ہوگئے۔
Flag Counter