Maktaba Wahhabi

776 - 779
اور مصافحہ ممکن ہے اور اس کے علاوہ بھی ان کے اور متعدد نہایت شنیع اقوال ہیں جو اہلِ سنت والجماعت کے ہاں نہایت برے ہیں ، اور اہلِ سنت والحدیث میں سے کوئی ان کا قائل نہیں ہے۔ اور اس کا بیان یہ ہے : پانچویں وجہ:.... یہ کہا جائے کہ: یہ چند لوگوں کا قول ہے اور وہ بھی شیعہ کے معدودے چند لوگ ہیں ان میں سے بعض غالی شیعہ اور کچھ غالی صوفی ہیں ، اور ان میں سے ایک داؤد جواربی ہے۔ [1] اشعری ’’المقالات‘‘ ہی کہتے ہیں : داؤد الجواربی اور مقاتل بن سلیمان کا قول ہے: ’’اللہ ایک جسم ہے اور اس کے ہاتھ پیر وغیرہ اعضاء بھی ہیں جو صورتِ انسانی پر ہیں ۔ اس کے بال، خون، گوشت اور ہڈی بھی ہے۔ زبان، سر اور دو آنکھیں بھی ہیں ، اور اس سب کے باوجود نہ کوئی اس کے مشابہ ہے اور نہ یہ کسی کے مشابہ ہے۔ داؤد الجواربی سے بیان کیا جاتا ہے کہ وہ یہ کہا کرتا تھا: رب تعالیٰ منہ سے لے کر سینے تک خالی ہے اور باقی کا حصہ ٹھوس ہے۔ ہشام بن سالم جوالیقی[2] کہتا ہے:’’اﷲ تعالیٰ انسانی شکل و صورت رکھتا ہے، مگر وہ گوشت پوست کا بنا ہوا نہیں ، وہ ایک درخشندہ نور ہے، اس کے حواس خمسہ ایک دوسرے سے جدا جدا ہیں ، بنا بریں اس کی سمع اور ہے اور بصر اور، وہ ہاتھ، پاؤں ، آنکھ ، منہ ، ناک اور سیاہ بال رکھتا ہے۔‘‘ [ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں ]:میں کہتا ہوں کہ: داؤد جواربی کے منکر اقوال پر اہلِ سنت نے شدید انکار کیا ہے ۔ البتہ مقاتل کی حقیقت کو اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔ ’’ امام اشعری نے یہ اقوال معتزلہ کی تصانیف سے اخذ کیے ہیں ۔[3] اس لیے ان میں مقاتل بن سلیمان کے اصلی نظریات کی ترجمانی نہیں کی گئی، بلکہ انہیں بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا ہے۔ ورنہ مقاتل سے ایسے افکار و آراء کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ [4] امام شافعی رحمہ اللہ مقاتل کے بارے میں فرماتے ہیں ، ’’ جو شخص علم تفسیر کا طالب ہو وہ مقاتل کا بستہ فراک
Flag Counter