اس میں کوئی شک باقی نہیں رہتا کہ ان کے پیروکاروں کا غلو اورشرک انہیں بشریت کے دائرہ سے نکال کر خدا بنا دیتا ہے ۔ بلکہ بعض امور میں [بعض شیعہ اپنے ائمہ کو ]خداسے بھی افضل قرار دیتے ہیں ۔جیسا کہ مشرکین کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:
﴿وَ جَعَلُوْا لِلّٰہِ مِمَّا ذَرَاَ مِنَ الْحَرْثِ وَ الْاَنْعَامِ نَصِیْبًا فَقَالُوْا ھٰذَا لِلّٰہِ بِزَعْمِھِمْ وَ ھٰذَا لِشُرَکَآئِنَا فَمَا کَانَ لِشُرَکَآئِھِمْ فَلَا یَصِلُ اِلَی اللّٰہِ وَ مَا کَانَ لِلّٰہِ فَھُوَ یَصِلُ اِلٰی شُرَکَآئِھِمْ سَآئَ مَا یَحْکُمُوْنَ﴾[الانعام ۱۳۶]
’’اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کے لیے ان چیزوں میں سے جو اس نے کھیتی اور چوپاؤں میں سے پیدا کی ہیں ، حصہ مقرر کیا، پس کہا یہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، ان کے خیال کے مطابق اور یہ ہمارے شریکوں کے لیے ہے، پھر جو ان کے شرکا کے لیے ہے سو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف نہیں پہنچتا اور جو اللہ تعالیٰ کے لیے ہے سو وہ ان کے شریکوں کی طرف پہنچ جاتا ہے۔ برا ہے جو وہ فیصلہ کرتے ہیں ۔‘‘
[1]
|