Maktaba Wahhabi

349 - 779
یہ روایات امام احمد اور محدث ابن حبان نے اپنی صحیح میں ذکر کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید ارشاد فرمایا: (( اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِیْ وَثْنًا یُّعْبَدُ؛ اِشْتَدَّ غَضْبُ اللّٰہِ عَلٰی قَوْمٍ اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ اَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ۔)) [1] ’’اے اﷲ میری قبر کو بت نہ بنانا جس کی عبادت کی جائے اس قوم پر اﷲ کا شدید غضب نازل ہوا جنھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔‘‘ شیعہ کے مشہور عالم شیخ المفید۔جو کہ موسوی اور طوسی کا شیخ ہے۔ نے ’’حج المشاہد‘‘ کے نام سے ایک کتاب تحریر کی ہے جس میں مخلوقات کی قبروں کی زیارت کو اس حج بیت اللہ سے تعبیر کیا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے جائے قیام قرار دیا ہے ۔ [2] بیت اللہ ہی وہ سب سے پھلا گھر ہے جسے اللہ کی عبادت کے لیے تعمیر کیا گیا۔ پس اس کے علاوہ کسی اور گھر کا طواف نہیں کیا جاسکتا؛ اور صرف اس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھی جائے گی؛ اور صرف بیت اللہ کے حج کاحکم دیا جائے گا۔
Flag Counter