Maktaba Wahhabi

326 - 391
اور یہ اس لیے کہ ’’الأحادیث التي تفرد بإخراجھا الإمام ابن ماجہ ولا توجد في سائر الصحاح الستۃ تسمي زوائد ابن ماجہ الخ‘‘[1] ’’امام ابن ماجہ اس میں بہت سی ایسی احادیث کی تخریج میں متفرد ہیں جو باقی صحاح ستہ میں نہیں پائی جاتیں، جنھیں زوائد ابن ماجہ کہا جاتا ہے۔‘‘ علامہ شہاب الدین بوصیری نے ’’مصباح الزجاجۃ في زوائد ابن ماجہ‘‘ میں انھیں جمع کر دیا ہے۔ مولانا مرحوم نے یہاں ’’الصحاح الستۃ‘‘ لکھ دیا، مگر یہاں ’’الصحاح الخمسۃ‘‘ ہونا چاہیے کہ سنن ابن ماجہ کے زوائد بہرحال باقی کتبِ خمسہ سے ہیں۔ ’’ستہ‘‘ میں تو خود ابن ماجہ شامل ہے۔ مولانا جانباز نے بھی یہ دلچسپ اور بڑی معلومات افزا بات نقل فرمائی ہے کہ سنن ابن ماجہ میں کل ۴۳۴۱ احادیث ہیں۔ ان میں ۱۳۳۹ احادیث ’’کتبِ خمسہ‘‘ سے زائد ہیں اور ان زوائد میں ۴۲۸ احادیث صحیح الاسناد ہیں۔ ۱۹۹ احادیث حسن الاسناد ۶۱۳ احادیث ضعیف اور ۹۹ احادیث واہی، منکر اور موضوع ہیں۔ (انجاز الحاجہ: ۱/۱۱۵،۱۱۶) اسی بنا پر انھوں نے فرمایا: ’’إن الإمام ابن ماجہ خالف بقیۃ أصحاب السنن في أمرین إکثارہ من الأحادیث الواھیۃ ثم سکوتہ علی ذلک‘‘[2] ’’امام ابن ماجہ نے باقی اصحابِ سنن سے دو باتوں میں مخالفت کی ہے، ایک کثرت سے ضعیف احادیث لانے میں، پھر ان پر سکوت کرنے میں۔‘‘ اسی ضمن میں مولانا مرحوم نے وہ بات بڑی بصیرت افروز فرمائی ہے، جو سنن ابن ماجہ میں ایسی ضعیف اور منکر روایات ذکر ہونے کے دفاع میں کہی ہے کہ بعض
Flag Counter