Maktaba Wahhabi

117 - 391
کا جواب لکھنا شروع کیا تھا، مگر مولانا ممدوح کی وفات کی وجہ سے ملتوی ہو گیا تھا۔ الحمد للہ کہ اب ملک پنجاب کے ایک محترم اہلِ علم کی تحریک سے پھر جواب لکھنا شروع کیا گیا ہے اور بفضلہ تعالیٰ نصف کتاب کا جواب ہو گیا ہے۔ جواب مکمل ہونے کے بعد اگر مصارف کا سامان ہو گیا تو طبع ہو کر شائع ہو گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ‘‘ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حضرت مولانا مبارکپوری رحمہ اللہ نے جو اس اعلان میں پنجاب کے ایک محترم اہلِ علم کی تحریک سے ابکار المنن کے دوبارہ لکھنے کا اشارہ کیا ہے۔ اس سے حضرت مولانا عبداللہ صاحب کھپیانوالی ضلع فیروز پور مراد ہیں۔ چنانچہ مولانا مبارکپوری رحمہ اللہ اپنے ایک مکتوب میں انھیں لکھتے ہیں: ’’آپ کا کارڈ تاریخ ۲۳ ذیقعدہ ۳۴ھ یومِ جمعہ کو پہنچا، اس کو پڑھ کر بہت مسرت ہوئی ۔جزاکم اللّٰه تعالیٰ و بارک فیکم ولکم۔ اور جمعہ ہی کے روز آثار السنن کا جواب لکھنا شروع کر دیا اور برابر اس کے جواب نویسی میں مشغول ہوں۔ آپ مطمئن رہیں، ان شاء اللہ مفصل طور پر عمدہ لکھا جائے گا اور اس کی عمدگی میں کوئی دقیقہ اٹھا نہیں رکھا جائے گا۔ آپ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ اس کو بخیر و خوبی اختتام کو پہنچائے۔ بہت محنت و کوشش سے لکھا جاتا ہے اللہ تعالیٰ میری محنت و جانفشانی کو مشکور فرمائے اور قبول کرے، آمین۔ آپ نے جو ماہوار دینے کا لکھا ہے۔ مجھے منظور ہے۔‘‘ اسی طرح ایک اور مکتوب بنام مولانا عبداللہ رحمہ اللہ صاحب لکھتے ہیں: ’’کل تاریخ ۲ رمضان المبارک یوم شنبہ کو مبلغ دس روپے منی آرڈر موصول ہوئے جزاکم اللہ تعالیٰ۔ آثار السنن کے جواب سے بفضلہ تعالیٰ فارغ ہو چکا ہوں۔ لیکن کچھ کچھ بعض مقام شکوک و شبہات و بیاضات باقی تھے
Flag Counter