Maktaba Wahhabi

49 - 130
ایسے ہی کھانے پینے کے انتظامات پر بے دریغ دولت لٹائی جاتی ہے۔ اور یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ اس کا نجام اچھا نہیں ہوتا۔ دلہنوں کے لباسوں اور کپڑوں میں مذموم حد تک ایک دوسرے سے بازی لے جانے کے لیے اندھا دھند پیسہ خرچ کیا جاتاہے۔شادی بیاہ میں شریک دوسری عورتیں ایسے کپڑے پہنے ہوئے ہوتی ہیں جو باریک و تنگ ہونے کی وجہ سے اس عورت کو بظاہر بالباس مگر درحقیقت بالکل عریان نیم عریان یا ننگی کردیتے ہیں ، اور اس پر مستزاد یہ کہ وہ رقص و ڈانس بھی یوں کررہی ہوتی ہیں جیسے کوئی پیشہ ور کافر و فحش ڈانسر ہو، اور کبھی کبھی بعض تقریبات میں مرد و زن کا کھلا بے حجاب اختلاط بھی ہوتا ہے ۔ کیسے کیسے سیاہ فتنے اور شرمناک امور بعض اچھے اچھے مسلمانوں میں در کر آئے ہیں ، اور یہ سب اغیار کی اندھی تقلید و پیروی اور ان کے پیچھے دیوانہ وار بھاگے چلے جانے کا نتیجہ ہے ۔ اللہ کے بندو ! جن امور سے تم روکے گئے ہو اِن سے باز آجاؤ ، رک جاؤ ، اور اسی منہج و طریقہ کو اختیار کرو جسے سلف صالحین ِ امت نے اختیارکیا تھا ، جو چوکیں ہوگئی ہیں اب ان کوتاہیوں کا استدراک کرلو اور لغزشوں سے سنبھل جاؤ ، اوراغیار کی پیروی و تقلید کو ترک کرکے ان کے دائرہ اثر سے نکل جاؤ ، (توبہ کر لو) اس طرح اللہ تعالیٰ تمہارے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دے گا، تمہیں بخش دے گا اور اللہ تعالیٰ بڑا ہی بخشنے والا اور نہایت ہیں مہربان ہے ۔
Flag Counter