Maktaba Wahhabi

347 - 440
جب مسلمانوں نے بہت سے علاقے فتح کرلیے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم دور دراز کے ملکوں تک پھیل گئے، قراء کرام کی کثرت ہوگئی اور ان کے درمیان قراء ات کا اختلاف پیدا ہوگیا تو آپ نے مختلف قراء ات کو ایک حرف پر جمع کردیا اور مشہور مصحف عثمانی لکھوا کر اسے مختلف شہروں میں بھیج دیا۔ چنانچہ آپ کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے قرآن عظیم کے بارے میں پیدا ہونے والے فتنے کو ختم کردیا۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنی کتاب کی حفاظت کا مظہر تھا۔ جیسا کہ اللہ ذوالجلال نے فرمایا ہے: ﴿اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ﴾ (الحجر:۹) ’’بے شک ہم نے ہی یہ نصیحت نازل کی ہے اور بے شک ہم اس کی ضرور حفاظت کرنے والے ہیں۔‘‘ گویا اس خلیفہ راشد کے فضائل میں سے ایک بات یہ بھی ہے کہ اس نے یہ عظیم کام سر انجام دیا۔ مصحف عثمانی کے ذکر کے ساتھ ہی آپ کا ذکر جمیل بھی ہمیشہ ہوتا رہے گا۔ آپ رضی اللہ عنہ پر ظلم کرتے ہوئے آپ کو شہید کردیا گیا اور اس بات کی پیشین گوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے ہی کرچکے تھے اور آپ رضی اللہ عنہ کو اس مصیبت کے پہنچنے پر جنت کی خوشخبری بھی سنا چکے تھے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی سچ ثابت ہوگئی۔ چوتھے خلیفہ راشد سیّدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ پھر عثمان رضی اللہ عنہ کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت آئی اور علی رضی اللہ عنہ چوتھے خلیفہ بنے۔ آپ رضی اللہ عنہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی، نبیؐ کی بیٹی سیّدہ فاطمہ الزہراء کے شوہر، نبیؐ کے نواسوں اور جنت میں نوجوانوں کے سرداروں حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے والد ماجد تھے۔ آپ کا جہاد، بہادری، علم اور عبادت و زہد معروف ہے۔ ان چاروں کو خلفائے راشدین کہا جاتا ہے۔ *****
Flag Counter