Maktaba Wahhabi

98 - 230
یَنْقَطِعُ بِمَوْتِہٖ، فَلَا یَبْقٰی مَا یُعْلِمُ أَنَّہٗ سَیَکُونُ إِلَّا الرُّؤْیَا الصَّالِحَۃُ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میرے بعد نبوت باقی نہ رہے گی، البتہ سچے خواب باقی رہیں گے۔ مراد یہ تھی کہ وحی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد وحی ختم ہو جائے گی اور آئندہ کی باتیں جاننے کا صرف ایک ذریعہ ہو گا، اچھے خواب۔‘‘ (التّوضیح شرح الجامع الصّحیح : 32/147) نیز فرماتے ہیں : مَعْنٰی ’اِقْتَرَبَ الزَّمَانُ‘ فِیہِ أَقْوَالٌ : إِذَا دَنَا قِیَامُ السَّاعَۃِ، قَالَ ابْنُ بَطَّالٍ : مَعْنَاہُ، وَاللّٰہُ أَعْلَمُ، إِذَا اقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ، وَقُبِضَ أَکْثَرُ الْعِلْمِ، وَدُرِسَتْ مَعَالِمُ الدِّیَانَۃِ بِالْہَرَجِ وَالْفِتْنَۃِ، فَکَانَ النَّاسُ عَلٰی فَتْرَۃٍ مِّنَ الرُّسُلِ یَحْتَاجُونَ إِلٰی مُذَکِّرٍ وَّمُجَدِّدٍ لِّمَا دُرِسَ مِنَ الدِّینِ، کَمَا کَانَتِ الْـأُمَمُ قَبْلَنَا تَذْکُرُ بِالنُّبُوَّۃِ، فَلَمَّا کَانَ نَبِیُّنَا عَلَیْہِ أَفْضَلُ الصَّلَاۃِ وَالسَّلَامِ خَاتَمَ الرُّسُلِ وَمَا بَعْدَہٗ مِنَ الزَّمَانِ مَا یُشْبِہُ الْفَتْرَۃَ عُوِّضُوا بِمَا مُنِعَ مِنَ النُّبُوَّۃِ بَعْدَہٗ بِالرُّؤْیَا الصَّادِقَۃِ الَّتِي ہِيَ جُزْئٌ مِّنْ کَذَا الْـآتِیَۃِ بِالتَّبْشِیرِ وَالْإِنْذَارِ ۔ ’’میرے مطابق اِقْتَرَبَ الزَّمَانُ‘‘ کا معنی قرب قیامت ہے۔ ابن بطال اس کا معنی یہ بیا ن کرتے ہیں : جب قیامت قریب آ جائے گی اور علم کا کثیر حصہ اٹھا لیا جائے گا، ہرج (قتل) او ر فتنہ کی وجہ سے دیانت کے نشان مٹ جائیں گے، لوگ فترۃ (انقطاع وحی) کی کیفیت میں ہوں گے، جن کو ایک
Flag Counter