Maktaba Wahhabi

80 - 230
لے تو ٹھیک، ورنہ اس کافر کو قتل کر دیا جائے گا۔‘‘ (مَجموع فتاوی ابن باز : 2/222۔223) وحی منقطع ہو چکی! : ختم نبوت کی بحث میں یہ بات بداہۃًمعلوم ہوجاتی ہے کہ جب نبوت ہی باقی نہ رہی، تو وحی کہاں باقی رہے گی، نبوت کے بعد وحی کا سلسلہ بھی ختم ہو جاتا ہے، اسی لئے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا : أَلَا وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدِ انْطَلَقَ وَقَدِ انْقَطَعَ الْوَحْيُ ۔ ’’خبردار! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دنیا سے چلے گئے اور وحی کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 1/41، وسندہٗ حسنٌ) مزید فرمایا : إِنَّ الْوَحْيَ قَدِ انْقَطَعَ ۔ ’’وحی منقطع ہو چکی ہے۔‘‘ (صحیح البخاري : 2641) سیدہ ام ایمن رضی اللہ عنہا سے جب پوچھا گیا کہ آپ روتی کیوں ہیں تو فرمایا اس لئے روتی ہوں کہ، آسمان سے سلسلہ وحی منقطع ہو چکا ہے۔ (صحیح مسلم : 2454) علامہ ابن حزم رحمہ اللہ (456ھ) لکھتے ہیں : اِتَّفَقُوا أَنَّہٗ مُذْ مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَدِ انْقَطَعَ الْوَحْيُ وَکَمُلَ الدِّینُ وَاسْتَقَرَّ وَأَنَّہٗ لَا یَحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ یَّزِیدَ شَیْئًا مِّنْ رَّأْیِہٖ بِغَیْرِ اسْتِدْلَالٍ مِّنْہُ وَلَا أَنْ یَّنْقُصَ مِنْہُ شَیْئًا، وَلَا أَنْ یُّبْدِلَ
Flag Counter