Maktaba Wahhabi

56 - 230
صحابہ کے مجموعی تعامل کے بعد بعض صحابہ کے اقوال بھی نقل کئے جاتے ہیں تا کہ کسی قسم کا ابہام باقی نہ رہے۔ 2. سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ : سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک خطبہ میں ارشاد فرمایا : یَا أَیُّہَا النَّاسُ، أَلَا إِنَّا إِنَّمَا کُنَّا نَعْرِفُکُمْ إِذْ بَیْنَ ظَہْرَانَیْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَإِذْ یَنْزِلُ الْوَحْيُ، وَإِذْ یُنْبِئُنَا اللّٰہُ مِنْ أَخْبَارِکُمْ، أَلَا وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدِ انْطَلَقَ وَقَدِ انْقَطَعَ الْوَحْيُ ۔ ’’لوگو! نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہوتے ہم آپ کی کیفیت جان لیتے تھے، کیوں کہ تب وحی نازل ہوتی تھی اور اللہ ہمیں آپ کی خبر دے دیا کرتا تھا۔ خبردار! نبی صلی اللہ علیہ وسلم دنیا سے چلے گئے اور وحی کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 1/41، وسندہٗ حسنٌ) ایک دفعہ فرمایا : إِنَّ أُنَاسًا کَانُوا یُؤْخَذُونَ بِالْوَحْيِ فِي عَہْدِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَإِنَّ الْوَحْيَ قَدِ انْقَطَعَ ۔ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں انسانوں کے معاملات بذریعہ وحی کھول دئیے جاتے تھے، مگر اب وحی منقطع ہو چکی ہے۔‘‘ (صحیح البخاري : 2641)
Flag Counter