’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔‘‘ (صحیح مسلم : 1394) 5. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ : سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : لَوْ بَقِيَ لَکَانَ نَبِیًّا وَّلٰکِنْ لَّمْ یَکُنْ لِیَبْقٰی لِأَنَّ نَبِیَّکُمْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ آخِرُ الْـأَنْبِیَائِ ۔ ’’ابراہیم رضی اللہ عنہ اگر زندہ رہتے، تو نبی ہوتے، لیکن انہیں زندہ رہنا ہی نہیں تھا، کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخر الزمان پیغمبر ہیں ۔‘‘ (تاریخ ابن عساکر : 3/135، وسندہٗ حسنٌ) 6. سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہما : اسماعیل بن ابی خالد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہما سے عرض کیا : رَأَیْتَ إِبْرَاہِیمَ بْنَ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ : مَاتَ صَغِیرًا، وَلَوْ قُضِيَ أَنْ یَّکُونَ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَبِيٌّ عَاشَ ابْنُہٗ، وَلٰکِنْ لَّا نَبِيَّ بَعْدَہٗ ۔ ’’کیا آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے ابراہیم کو دیکھا ہے؟ فرمایا : وہ بچپن میں ہی فوت ہوگئے تھے۔ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کے آنے کی گنجائش ہوتی، تو آپ کا وہ صاحبزادہ زندہ رہتا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ (صحیح البخاري : 6194، سنن ابن ماجہ : 1510، المعجم الأوسط للطّبراني : 6638، تاریخ ابن عساکر : 3/135) |