Maktaba Wahhabi

123 - 230
مزید فرمایا : ذَہَبَتِ النُّبُّوَّۃُ ’’سلسلہ نبوت ختم ہے۔‘‘ نیز فرمایا : إِنَّ الرِّسَالَۃَ وَالنُّبُّوَّۃَ قَدِ انْقَطَعَتْ ’’نبوت اور رسالت منقطع ہو چکی ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصریحات واضح کرتی ہیں کہ خاتم سے مراد آخری نبی ہی ہے۔ اسی طرح اجماع صحابہ، اجماع امت اور ائمہ لغت سب کہتے ہیں کہ خاتم النبیین سے مراد آخری نبی ہے، جس کے بعد کوئی نبی نہیں ، جیسا کہ ہم بیان کر آئے ہیں ۔ لہٰذا ظلی، بروزی، امتی، خلیفہ نبی اور غیر مستقل نبی وغیرہ کی بے بنیاد اصطلاحات قرآن، حدیث اور اجماع امت کے خلاف ہیں ۔ کیا خاتم فضیلت کے معنی میں ہے؟ : مفسر رازی رحمہ اللہ (606ھ) لکھتے ہیں : عِنْدَ ہٰذِہِ الدَّرَجَۃِ فَازُوا بِالْخِلَعِ الْـأَرْبَعَۃِ، الْوُجُودِ وَالْحَیَاۃِ وَالْقُدْرَۃِ وَالْعَقْلِ، فَالْعَقْلُ خَاتَمُ الْکُلِّ وَالْخَاتَمُ یَجِبُ أَنْ یَّکُونَ أَفْضَلَ أَلَا تَرٰی أَنَّ رَسُولَنَا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا کَانَ خَاتَمَ النَّبِیِّینَ کَانَ أَفْضَلَ الْـأَنْبِیَائِ عَلَیْہِمْ وَالْإِنْسَانُ لَمَّا کَانَ خَاتَمَ الْمَخْلُوقَاتِ الْجُسْمَانِیَّۃِ کَانَ أَفْضَلَہَا ۔ ’’اس درجہ میں انسان چار صفات، وجود، حیات، قدرت اور عقل پا کر تمام مخلوقات سے فائز ہوا، عقل سب سے آخر میں ملی اور آخر میں ملنے سے لازم آتا ہے کہ وہ پہلی تمام صفات سے افضل بھی ہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ،
Flag Counter