Maktaba Wahhabi

226 - 230
﴿وَحَسُنَ أُولٰٓئِکَ رَفِیقاً﴾ ۔ ’’ان لوگوں کی رفاقت بہت خوب ہے۔‘‘ بعینہ نبی یا ظلی نبی بن جانے کا ذکر نہیں ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿إِنَّ اللّٰہَ مَعَ الَّذِینَ اتَّقَوْا﴾(النحل :128) ’’اللہ متقین کے ساتھ ہے۔‘‘ تو کیا اس آیت کا معنی یہ ہوگا کہ اللہ نعوذباللہ متقی ہے؟ کیوں کہ وہ متقی لوگوں کے ساتھ ہے؟ ثابت ہوا کہ معیت کا معنی عین ہوہی نہیں سکتا۔ اس سے اگر مراد اطاعت کے ذریعے نبی بن جانا ہوتو ہر شخص نبی بن سکتا ہے، بلکہ خواتین بھی نبی بن سکتی ہیں ۔ 5. فرمان باری تعالیٰ ہے : ﴿وَمَا کُنَّا مُعَذِّبِینَ حَتّٰی نَبْعَثَ رَسُولًا﴾(بني إسرائیل : 15) ’’جب تک رسول نہ بھیج دیں ، ہم کسی قوم پر عذاب نازل نہیں کرتے۔‘‘ اعتراض ہے کہ جب عذاب آئے تو اس سے پہلے ضرور کوئی رسول آئے گا، معلوم ہوا کہ نبوت جاری ہے۔ ’’آیت سے تو اتنا معلوم ہوتا ہے کہ اگر نبوت و رسالت کا سلسلہ نہ ہوتا، تو اللہ تعالیٰ عذاب نہ کرتے، کیوں کہ بغیر حجت قائم کرنے کے عذاب کرنا، اللہ کی رحمت کے خلاف ہے، یہ مطلب نہیں کہ جب عذاب آئے، تو اس سے متصل ایک رسول ضرور آئے، اصل مقصد بعثت سے چوں کہ حجت قائم کرنا ہے، پس جب ایک رسول کی دعوت دنیا میں موجود ہو، جس کی بنا پہ حجت قائم ہوچکی ہے، تو پہلے رسول کی دعوت ہی عذاب کے لئے کافی ہے۔ ہم مانتے ہیں کہ محمد رسول
Flag Counter