Maktaba Wahhabi

82 - 200
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بغیر منبر کے خطبہ دیا کرتے تھے اور منبر پر خطبہ دینے کا آغاز مروان نے کیا تھا۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں لکھا ہے کہ مدوّنہ مالک میں ہے اور عمر بن شبہ نے ابو غسان کنانی (صاحب مالک )سے روایت بیان کی ہے کہ حضرت امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: سب سے پہلے جس نے لوگوں سے منبر پر بیٹھ کر خطاب کیا وہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ہیں؛ انھوں نے کثیر بن صلت کے مٹی کے بنائے ہوئے منبر پر خطبہ دیا۔ حافظ موصوف نے اس روایت کو معضل قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صحیحین میں جو مذکور ہے وہی زیادہ صحیح ہے کہ منبر پر خطبے کا آغاز مروان ہی نے کیا تھا، البتہ احتمال ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ ایسا کیا ہو اور پھر اسے ترک کردیا ہو مگر حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کو اس کی اطلاع نہیں ہوسکی ہوگی۔[1] ایسے ہی سنن ابو داود و ابن ماجہ اور مسند احمد میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: (( اَخْرَجَ مَرْوَانُ الْمِنْبَرَ فِيْ یَوْمِ عِیْدٍ )) [2] ’’مروان نے عید کے دن (خطبہ کے لیے) منبر نکالا۔‘‘ اس حدیث سے بھی منبر پر خطبہ دینے کا آغاز مروان ہی سے معلوم ہوتا ہے، البتہ پہلی حدیث میں مٹی کا منبر بنانے کا ذکر ہے اور اس میں (لکڑی کا) منبر ساتھ لے جانے کا تذکرہ ہے۔ اس اشکال کو حافظ ابن حجر نے یوں حل کیا ہے کہ ممکن ہے پہلے مروان نے منبر ساتھ لے جانا شروع کیا ہو اور جب لوگوں نے فکر کی تو عید گاہ میں ہی مٹی کا بنوا لیا ہو۔[3]
Flag Counter