Maktaba Wahhabi

54 - 200
1۔ آپ نے راستہ اس لیے بدلا تھا کہ دونوں راستے آپ کے لیے قیامت کے دن گواہی دیں۔ 2۔ تاکہ دونوں راستوں کے جن و انس گواہ بن جائیں ۔ 3۔ تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گزرنے کی وجہ سے حاصل ہونے والی فضیلت دونوں راستوں کو عطا کریں یا دونوں راستوں کو برکت سے نوازیں یا کستوری کی خوشبو سے دونوں راستوں کو معطر کردیں کیونکہ یہ بات معروف تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس راستے سے گزرجاتے تھے اسے معطر کرجاتے تھے۔ 4۔ تاکہ دونوں راستوں میں اسلامی شعار یعنی شوکتِ اسلام کا اظہار ہو۔ 5۔ تاکہ ذکرِ الٰہی کا( بکثرت) اظہار ہو ۔ 6۔ تاکہ یہود و منافقین کو جلن میں مبتلا کیا جائے ۔ 7۔ تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی کثرت کے مظاہرے سے یہود و منافقین کو ڈرایا جائے۔ ابن بطال نے اسی حکمت کو سب پر ترجیح دی ہے۔ 8۔ تاکہ عام لوگوں کو زیارت و دیدار سے تبرک و سرور کا موقع دیا جائے اور فتوی، تعلیم و تعلم ، طلبِ دعوت و ارشاد، مسائل صدقہ اور لوگوں کو سلام کرنے جیسے امور و مسائل کو عمومی انداز سے بیان کیا جائے۔ 9۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ قرابت داروں سے ملاقات ہو۔ 10۔ تاکہ صلہ رحمی کا زیادہ موقع ملے۔ 11۔ تاکہ سابقہ حالت سے بدل کر مغفرت و رضائے الٰہی کے حصول کی نیک فال لی جائے۔ وغیرہ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے لکھا ہے:
Flag Counter