Maktaba Wahhabi

163 - 200
کہ ایک ہی مسلک کے علماء بھی اس معاملے میں ایک رائے نہیں رکھتے؛ مثلاً اہل حدیث علماء کو ہی لے لیں، فاتح قادیان شیر پنجاب مولانا ثناء اللہ امرتسری (فتاوی ثنائیہ: ۱/ ۵۲۰) اور مولانا عبدالقادر عارف حصاری (الاعتصام، ۸؍ نومبر ۱۹۷۴ء) بھینس کی قربانی کو جائز قرار دیتے تھے جبکہ حافظ عبداللہ محدث روپڑی (فتاوی اہل حدیث: ۲/ ۴۲۶، ۴۲۷) احتیاطاً عدم جواز کے قائل تھے۔ نامور محدث علامہ عبید اللہ رحمانی مبارکپوری نے دونوں طرح کی آراء کا ذکر کرنے کے بعد فیصلہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ زیادہ قرینِ احتیاط تو یہی ہے کہ جن جانوروں کی قربانی عملی، قولی اور تقریری سنت سے ثابت ہے، انھیں پر اکتفا کیا جائے اور اگر کوئی شخص بھینس کی قربانی کے بارے میں فقہاء کی آراء (جواز ) سے مطمئن ہو اور اس کی قربانی کرلے تو وہ بھی قابلِ ملامت نہیں۔ واللّٰہ أعلم
Flag Counter