Maktaba Wahhabi

129 - 200
اس آیت میں مذکور لفظ ’’نحر‘‘ کے کئی معانی بیان کیے گئے ہیں، جنھیں ذکر کرنے کے بعد امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے اسی معنی کو ترجیح دی ہے کہ اس سے مراد قربانیوں کا ذبح کرنا ہے۔ (تفسیر ابن کثیر، اردو:۵/ ۷۱۱) اس سابقہ تفصیل سے قربانی کی فضیلت و اہمیت تو واضح ہوجاتی ہے جب کہ متعدد احادیث میں اس کی مزید فضیلت بھی وارد ہوئی ہے مگر وہ احادیث ضعیف السند ہیں حتی کہ امام ابن العربی رحمہ اللہ نے ترمذی شریف کی شرح ’’عارضۃ الاحوذی‘‘ میں لکھا ہے: ’’لَیْسَ فِيْ فَضْلِ الْاُضْحِیَۃِ حَدِیْثٌ صَحِیْحٌ ‘‘ [بحوالہ المرعاۃ: ۳/ ۳۶۳] قربانی کی فضیلت کے بارے میں کوئی ایک حدیث بھی صحیح نہیں۔ ان غیر صحیح احادیث میں سے چند احادیث درج ذیل ہیں۔  سنن ترمذی اور ابن ماجہ میں مروی ہے: (( مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ یَوْمَ النَّحْرِ عَمَلاً اَحَبَّ اِلیَ اللّٰہِ مِنْ اِھْرَاقِ الدَّمِ، وَاِنَّہٗ لَیَأْتِيْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِقُرُوْنِھَا وَاَشْعَارِھَا وَاَظْلاَفِھَا، وَاِنَّ الدَّمَ لَیَقَعُ مِنَ اللّٰہِ بِمَکَانٍ قَبْلَ اَنْ یَقَعَ بِالْاَرْضِ فَطِیْبُوْا بِھَا نَفْسًا )) [1]
Flag Counter