Maktaba Wahhabi

120 - 200
یوم نحر و قربانی کی صبح ہے اور دس راتوں سے ذوالحج کی پہلی دس راتیں مراد ہیں۔ اپنی اس تفسیر کی تائید میں صحیح بخاری، سنن ابو داود و ترمذی اور ابن ماجہ میں مذکور وہ ارشادِ نبوی بھی نقل کیا ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: (( مَا مِنْ اَیَّامِنِ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِیْہِنَّ اَحَبُّ اِلَی اللّٰہِ مِنْ ہٰذِہِ الْاَیَّامِ الْعَشْرِ )) ’’اللہ تعالیٰ کو ذوالحج کے ان دس دنوں کی عبادت سے بڑھ کر کسی دوسرے دن کی عبادت محبوب نہیں ہے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے استفسار فرمایا: (( وَ لَا الْجِہَادُ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ؟ )) ’’کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( وَلاَ الْجِہَادُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِلاَّ رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِہٖ وَ مَالِہٖ ، فَلَمْ یَرْجِعْ مِنْ ذٰلِکَ بِشَيْئٍ )) [1]
Flag Counter