Maktaba Wahhabi

275 - 315
کو ٹالنے کے لیے نس بندی کے علاوہ اور کوئی صورت نہ ہو۔ سوال:۔ ڈاکٹر آپریشن تھیٹر میں مصروف ہواور اس کے کپڑوں میں خون کی چھینٹ ہوتو کیا ان کپڑوں میں نماز پڑھی جا سکتی ہے؟ جواب:۔ جائزہے بشرطیکہ یہ چھینٹ معمولی ہو یا خون کے دھبے ایسے ہوں کہ ان کا دھونا اور صاف کرنا مشکل ہو۔ سوال:۔ آپریشن کی کارروائی لمبی ہوتو کیا دووقت کی نماز یں ایک ساتھ ملا کر پڑھی جا سکتی ہیں؟ جواب:۔ آپریشن کی کاروائی ایک معقول شرعی عذر ہے اس لیے دووقت کی نمازوں کا ایک ساتھ ادا کرنا جائز ہے۔ ایسی صورت میں ظہر اور عصر ایک ساتھ مغرب اور عشاء ایک ساتھ ادا کی جا سکتی ہیں۔ سوال:۔ کیا وضو میں پیر دھونے کے بجائے موزوں پر مسح کرنا جائز ہے؟ جواب:۔ موزے پر مسح کرنا جائز ہے۔ متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس کے جواز کا فتوی دیا ہے موزے پر مسح کی شرط یہ ہے کہ وضو کی حالت میں موزہ پہنا گیا ہو۔ مسافر شخص تین دن اور تین رات تک مسح کر سکتا ہے اور مقیم شخص ایک دن اور ایک رات تک بشرطیکہ اس مدت میں موزے نہ اتارے جائیں۔ سوال:۔ آپریشن کے دوران بسااوقات ہم ڈاکٹروں کا بدن نرسوں سے چھوجاتا ہے تو کیا اس چھوجانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ جواب:۔ جمہور علماء کے نزدیک بدن کے چھوجانے سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے۔ سوال:۔ ستر کا چھپانا فرض ہے لیکن علاج اور آپریشن کے دوران بسااوقات ستر کھولنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ جواب:۔ علاج اور آپریشن کے دوران ستر کھولنے کی اجازت صرف انتہائی ضرورت کے موقع پر دی جا سکتی ہے اور وہ بھی بہ قدر ضرورت بلا ضرورت ستر کھولنا
Flag Counter