Maktaba Wahhabi

95 - 315
حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے نکلوانے کی ذمے داری سوال:۔ کیا یہ صحیح ہے کہ حضرت حوا کی وجہ سے حضرت آدم علیہ السلام جنت سے نکالے گئے تھے؟ کیوں کہ انھوں نے ہی حضرت آدم علیہ السلام کو ممنو عہ پھل کھانے پر آمادہ کیا تھا۔ کیا ایسا کر کے انھوں نے پوری نسل انسانی کو جنت سے محروم نہیں کر دیا؟ عورتوں پر تنقید کرنے والے اور انھیں تمام فسادات اور مصائب کا ذمے دار سمجھنے والے عام طور پر ایسی ہی باتیں کرتے ہیں کیا اسلامی نقطہ نظر سے یہ بات درست ہے؟ جواب:۔ یہ نقطہ نظر کہ حضرت حوا بہ الفاظ دیگر عورت تمام نسل انسانی کی بدبختی اور بربادی کی ذمہ دار ہے، بلا شبہ غیر اسلامی نقطہ نظر ہے۔ اس نقطہ نظر کا ماخذ تحریف شدہ تورات ہے۔ جس پر یہودو نصاری ایمان رکھتے ہیں اور اسی کے مطابق ان کے دانشور اور مفکرین لکھتے اور بولتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ بعض نام نہاد مسلم دانشور بھی بلا سوچے سمجھے ان کے راگ میں راگ ملاتے ہیں۔ قرآن کریم کی متعدد سورتوں می ں حضرت آدم علیہ السلام اور ان کے جنت سے نکالے جانے کا قصہ بیان ہوا ہے۔ اس قصے سے متعلق آیتوں کو یکجا کرنے اور ان کے مطالعے سے درج ذیل حقائق سامنے آتے ہیں ۔ 1۔ اللہ تعالیٰ نے ممنوعہ درخت کا پھل نہ کھانے کا حکم بیک وقت حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا دونوں کو دیا تھا۔ اللہ کے حکم کے مطابق دونوں ہی اس بات کے مکلف تھے کہ اس درخت کے قریب نہ جائیں۔ اللہ فرماتا ہے:
Flag Counter