Maktaba Wahhabi

305 - 315
استعمال دوسرے ملک کے بادشاہوں سے سیکھا۔ اسی طرح عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ٹیکس اور دیوان کا نظام غیر قوموں سے سیکھا۔ اور معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ڈاک کانظام دوسری قوموں سے اختیار کیا۔ اس لیے اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ غیر قوموں سے سیکھ کر جمہوریت اختیار کی جائے اور جمہوریت کے تحت متعدد سیاسی پارٹیوں کے وجود کوجائز قراردیا جائے۔ بشرطیکہ: 1۔ اس کا اختیار کرنا ہمارے لیے مفید ہو۔ 2۔ اسے اختیار کرکے اس میں بعض تبدیلیاں لائی جائیں تاکہ یہ چیز ہماری شریعت سے ہم آہنگ ہوجائے۔ غیرمسلموں کے ساتھ رواداری بعض دین دار حضرات اس بات کو اسلامی غیرت وحمیت کا تقاضا سمجھتے ہیں کہ غیر مسلموں کے ساتھ ان کا سلوک معاندانہ ہو۔ یہ لوگ غیر مسلموں کے لیے اپنے دل میں ایک طرح کا بغض وعناد رکھتے ہیں۔ اور بعض تو ایسے ہیں جوان پر ظلم وزیادتی کوگناہ نہیں سمجھتے بلکہ اسے دینی حمیت قراردیتے ہیں۔ اگر کسی اسلامی ملک میں غیر مسلم اقلیت میں ہوں اور ان کےساتھ معاندانہ سلوک کیاجائے تو مسلم دشمن مغربی ممالک کو اسلام اورمسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کابہترین موقع مل جاتا ہے۔ جو لوگ عالمی سیاست پر نظر رکھتے ہیں وہ ان باتوں سے بخوبی واقف ہوں گے۔ براہِ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں کہ اسلام غیرمسلموں کے ساتھ کس طرح کے سلوک کا حکم دیتا ہے۔ یہ سلوک بغض وعداوت پر مبنی ہوناچاہیے یا اخوت ومحبت اوررواداری پر؟ جواب:۔ غیرمسلموں کے ساتھ ہمارا رویہ کیسا ہوناچاہیے ایک نہایت سنجیدہ اوراہم
Flag Counter