Maktaba Wahhabi

100 - 315
اور پھل دینے میں کوئی کمی نہیں کی۔‘‘ کیا عورت فتنہ ہے؟ سوال:۔ ہمارے معاشرے میں عورت سے متعلق بڑی بد گمانیاں پائی جاتی ہیں بعض لوگوں کا عقیدہ ہے کہ دنیا میں ہر مصیبت اور ہر فساد کے پیچھے عورت کا ہا تھ ہوتا ہے وہ کہتے ہیں کہ وہ عورت ہی تھی جس نے آدم علیہ السلام کو شجر ممنوعہ کھانے پر آمادہ کر لیا اور اس کی پاداش میں حضرت آدم علیہ السلام جنت سے نکال دئیے گئےبعض لوگ عورت کو فتنہ سے تعبیر کرتے ہیں۔ ان کے نزدیک عورت مکمل فتنہ ہے اور اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے کبھی ضعیف اور گھڑی ہوئی حدیثیں پیش کرتے ہیں اور کبھی ایسی صحیح حدیث پیش کرتے ہیں جس کا مفہوم وہ نہیں ہوتا جیسا وہ سمجھتے ہیں مثلاًیہ حدیث جس میں عورتوں کے فتنہ سے خبردار کیا گیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "مَا تركْتُ بعْدِي فِتْنَةً هِي أَضَرُّ عَلَى الرِّجالِ مِنَ النِّسَاءِ" ’’ میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے زیادہ نقصان دہ کوئی دوسرا فتنہ نہیں چھوڑاہے۔‘‘ اس حدیث میں عورتوں کے فتنہ سے کیا مراد ہے؟ یہ لوگ اس طرح کی حدیثیں پیش کرکے عورتوں کو مکمل فتنہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ عورتوں کے معاملے میں ان کا رویہ بڑا سخت ہوتا ہے عورتوں کے فتنے سے محفوظ رہنے کے لیے انھوں نے عورتوں پر بڑی سخت قسم کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ان کے نزدیک عورتوں کا پردہ بھی بہت ہی سخت قسم کا ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ عورتوں کی آواز بھی ان کے نزدیک پردہ ہے تاکہ کوئی غیر محرم ان کی آواز نہ سن سکے ان کے نزدیک بہتری اسی میں ہے کہ اپنی موت تک گھر کی چار دیواری میں مقید رہے۔ جب کہ اسلام نے عورتوں کو جتنی عزت بخشی ہے کسی اور مذہب نے نہیں بخشی ہے۔ عورتوں کے ساتھ انصاف کرنے اور انھیں ان کے مکمل حقوق ادا کرنے کے معاملے میں اسلام کا کردار سب سے نمایاں ہے۔
Flag Counter