Maktaba Wahhabi

165 - 315
بات کی ہے کہ غیر محرموں کے سامنے چہرہ اور ہاتھ کھلا رکھا جا سکتا ہے۔ البتہ اگر بہت ہلکی سی زیبائش کر لی جائے مثلاًآنکھوں میں سرمہ لگالیا جائے یا ہاتھ کی انگلیوں میں انگوٹھی پہن لی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے غرض کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عورتیں گھر سے باہر نکلتے وقت شرعی لباس میں رہیں شریفانہ انداز اپنائیں اور الٹے سیدھے میک اپ اور فیشن کے ذریعے غیروں کو لبھانے والا انداز نہ اختیار کریں۔ میں اگر یہ کہتا ہوں کہ چہرے پر نقاب لگانا ضروری نہیں ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ جو عورتیں چہرہ پر نقاب لگانا چاہتی ہیں انھیں میں نقاب لگانے سے منع کر رہا ہوں وہ اگر نقاب لگانا چاہتی ہیں تو شوق سے لگائیں۔ انھیں اس کا پورا حق حاصل ہے۔ چہرے پر نقاب لگانا ضروری نہیں ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مردوں کو اس بات کی اجازت مل گئی کہ وہ عورتوں کے چہروں کو تکا کریں۔ کیونکہ بہر حال مردوں کو اس بات کا حکم ہے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اپنی نگاہیں عورتوں پر نہ ڈالیں۔ البتہ عورتوں سے معاملات کے دوران کسی ضرورت کے تحت انھیں دیکھنا ضروری ہو تو ان پر نظر ڈالنے میں کوئی حرج نہیں ہے بہ شرطے کہ یہ نظر شہوت اور ہوس بھری نہ ہو۔ مہر کی حکمت و غایت سوال:۔ مغربی تہذیب اور مغربی افکار و نظر یات سے متاثر بعض خواتین نے مہر کے خلاف ایک ہنگامہ کھڑا کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہر لینا عورتوں کی سراسر بے عزتی اور ذلت ہے۔ کیونکہ ان کے دعوے کے مطابق مہر گویا عورت کی عزت اور اس کے جسم کی قیمت اور معاوضہ ہے جو مرد عورت کو ادا کرتا ہے۔ جیسا کہ طوائف کا جسم قیمت کے بدلے خریدا جاتا ہے۔ حالانکہ اسلام مہر کو اس زاویے سے نہیں دیکھتا ہے اور اسے عورتوں
Flag Counter