Maktaba Wahhabi

234 - 315
جانب داری کے ساتھ مسئلے کے تمام پہلوؤں پر تحقیق کر کے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا حل تلاش کریں۔ اسلامی شریعت کا ایک متفقہ اصول یہ ہے کہ بنیادی طور پر ہمیں ہر چیز کو جائز اور حلال تصور کرنا چاہیے سوائے ان چیزوں کے جنھیں اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر حرام قراردے دیا ہو۔ اللہ تعالیٰ کا فرماتا ہے: "هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا" (البقرۃ:20) ’’اسی نے تمہاری خاطر زمین کی ساری چیزیں تخلیق کی ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے ہمارے ہی واسطے اور ہمارے ہی استعمال کے لیے دنیا کی تمام چیزیں بنائی ہیں اس لیے اصولی طور پر تمام چیزیں ہمارے لیے حلال ہیں۔ البتہ وہ چیزیں حرام قراردی جائیں گی جنھیں اللہ نے واضح طور پر حرام قراردے دیا ہے۔ کوئی چیز اگر واضح طور پر قرآن و حدیث میں حرام نہیں ہے تو پھر ہمیں اسے حرام قراردینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو گناہ گارہوں گے ۔ اس لیے کہ یہ بات اللہ کی مرضی کے خلاف ہو گی۔ کسی شے کو حرام یا حلال قراردینا صرف اللہ کا حق ہے۔ ہمارا اور آپ کا نہیں ۔ کسی چیز کو اگر اللہ تعالیٰ نے حرام نہیں قراردیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ چیز اصلاً حلال اور جائز ہے اسی لیے فقہائے کرام کہتے ہیں کہ کسی شے کو حلال ثابت کرنے کے لیے دلیل پیش کرنا ضروری نہیں ہے۔ لیکن اسے حرام ثابت کرنے کے لیے دلیل ضروری ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم انسانوں کے لیے جو چیزیں حرام ہیں اللہ تعالیٰ نے قرآن و سنت میں ان کی وضاحت کر دی ہے اللہ فرماتا ہے: "وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ ۗ "(الانعام :119) ’’حالانکہ اللہ نے تمہارے لیے ان سب چیزوں کی تفصیل بیان کر دی ہے جو اس نے تم پر حرام کی ہیں سوائے یہ کہ تم حالت اضطرار میں ہو۔‘‘
Flag Counter