Maktaba Wahhabi

130 - 315
’’ ایک مسلم پر دوسرے مسلم کے چھ حقوق واجب ہیں۔ پوچھا گیا کہ وہ کون سے حقوق ہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ جب تم کسی مسلم سے ملو تو اسے سلام کرو ۔ جب وہ دعوت دے تو اس کی دعوت قبول کرو۔ جب تم سے مشورہ اور نصیحت کا طالب ہو تو اسے نصیحت کرو۔ جب چھینکے تو اس کے الحمدللہ کے جواب میں یرحمک اللہ کہو، جب بیمار ہو تو اس کی عیادت کرو، اور جب مر جائے تو اس کے جنازہ کے ساتھ جاؤ۔‘‘ دوسری صحیح حدیث ہے: "إِنَّ الْمُسْلِمَ إِذَا عَادَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ لَمْ يَزَلْ فِي خُرْفَةِ الْجَنَّةِ حَتَّى يَرْجِعَ" ’’ ایک مسلمان جب اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کو جاتا ہے تو جب تک وہ واپس نہ لوٹ جائے جنت میں رہتاہے۔‘‘ اور صحیح حدیث ہے: "إِنَّ اللّٰهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: يَا ابْنَ آدَمَ مَرِضْتُ فَلَمْ تَعُدْنِي، قَالَ: يَا رَبِّ كَيْفَ أَعُودُكَ؟ وَأَنْتَ رَبُّ الْعَالَمِينَ قَالَ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ عَبْدِي فُلَانًا مَرِضَ فَلَمْ تَعُدْهُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّكَ لَوْ عُدْتَهُ لَوَجَدْتَنِي عِنْدَهُ" (مسلم) ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا اے آدم کے بیٹے ! میں بیمار ہوا تو تونے میری عیادت کیوں نہیں کی؟ وہ جواب دے گا کہ اے رب العالمین میں تیری عیادت کیسے کر سکتا ہوں توتو تمام جہان کا مالک ہے اللہ فرمائے گا کیا مجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا فلاں بندہ بیمار تھا اور تم نے اس کی عیادت نہیں کی۔ کیا تجھے پتہ نہیں ہے اگر تم اس کی عیادت کو جاتے تو مجھے اس کے پاس پاتے۔‘‘
Flag Counter