Maktaba Wahhabi

106 - 315
’’بلا شبہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد آزمائش کا سامان ہے۔‘‘ یہ چیزیں اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتیں ہیں لیکن اللہ ان ہی نعمتوں کے ذریعے سے اپنے بندوں کی آزمائش کرتا ہے کہ کہیں یہ بندے ان نعمتوں میں مگن ہو کر اپنے رب کو بھول تو نہیں جاتے ہیں اور اپنے فرائض کی ادائی میں کوتاہی تو نہیں کرتے ہیں۔ اس مفہوم میں قرآن کی یہ آیت ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَن ذِكْرِ اللّٰهِ "(المنفقون:9) ’’اے مومنو!دیکھو تمہاری دولت اور تمہاری اولاد اللہ کی یاد سے غافل نہ کردے۔‘‘ انسان جس طرح مال و اولاد کے ذریعے آزمایا جاتا ہے دراں حالیکہ یہ دونوں چیزیں اللہ کی نعمتیں ہیں اسی طرح عورتیں اور بیویاں بھی اللہ کی نعمت ہونے کے باوجود آزمائش کا ذریعہ ہیں۔ یہ عورتیں فتنہ و فساد کی جڑنہیں ہیں اور نہ برائیوں کا گہوارہ ہیں۔ بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کے مطابق نیک بیویاں اللہ کا بڑا انعام ہیں۔ اور اس انعام میں اللہ نے اپنے بندوں کے لیے آزمائش رکھی ہے کہ کہیں یہ بندے عورتوں کے چکرمیں اپنے رب کو فراموش تو نہیں کر بیٹھتے۔ اسی آزمائش کی طرف درج ذیل آیت میں اشارہ ہے: "إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ "(التغابن:14) ’’ تمہاری بیویوں اور آل اولاد میں بھی تمہارے دشمن ہوتے ہیں پس ان سے ہو شیار رہو۔‘‘ ایک صحیح حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مال و دولت اور عیش و عشرت کی فراوانی سے خبردار کیا ہے۔ وہ حدیث یہ ہے: "فواللّٰه ما الفقر أخشى عليكم ولكني أخشى عليكم أن تبسط الدنيا
Flag Counter