Maktaba Wahhabi

169 - 452
دوسری آواز سنائی دی’’ حاصل کیا ہونا تھا بلکہ مایوس ہو کر واپس چلے گئے ہیں۔ ‘‘[1] ہاتف غیبی سے جو آواز آئی اس سے اس عمل کے ناپسندیدہ ہونے کا اشارہ ملتا ہے جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے علامہ ابن منیر رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سےلکھا ہے۔ [2] ویسے بھی قبر پر بیٹھنے کی سخت ممانعت ہے، چنانچہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر کو پختہ کرنے، اس پر بیٹھنے اور اس پر عمارت بنانے سے منع فرمایا ہے۔[3] ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ قبروں پر مت بیٹھو۔[4] قبروں پر بیٹھنا اور قبروں میں بیٹھنا دونوں کا ایک ہی حکم ہے ، اس کے علاوہ قبرستان سے اس قسم کا تعلق رکھنا کئی ایک قباحتوں کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ اس سے اہل قبور سے روحانی فیض لینے کا چو ر دروازہ کھلتا ہے۔ اس بنا پر ہمارے رجحان کے مطابق اس فضول حرکت کا کوئی فائدہ نہیں ہے کہ اس کےلیے ہر گھر سے مخصوص رقم لے کر مجاور کی ’’خدمت ‘‘ کا بندوبست کیا جائے، ایک دوسرے پہلو سے بھی اس کی قباحت واضح ہے کہ قبرستان میں نماز وغیرہ نہیں پڑھی جا سکتی، لہٰذا ایک بے نماز ہی قبروں کی مجاوری کر سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے فضول کاموں سے محفوظ رکھے اور شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق دے۔ آمین! عورتوں کا قبروں کی زیارت کرنا ؟ سوال:کیا عورتیں قبروں کی زیارت کر سکتی ہیں، اس کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟ کچھ اہل علم کہتے ہیں کہ جو عورتیں قبروں کی زیارت کرتی ہیں ان پر لعنت کی گئی ہے، آیا اس کے متعلق کوئی حدیث ہے، وضاحت فرمائیں؟ جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے ابتدائی دور میں شرک عام تھا، بتوں کی کھلے عام پوجا پاٹ کی جاتی تھی، اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو قبرستان جانے سے روک دیا تھا تاکہ شرک کی طرف ذہن متوجہ ہی نہ ہو لیکن جب توحید کا چرچا عام ہو گیا اور مسلمانوں کے ذہن بھی پختہ ہو گئے تو آپ نے قبروں پر جانے کی اجازت دے دی، چنانچہ آپ نے فرمایا: ’’ میں نے تمہیں قبر ستان جانے سے روکا تھا، اب تمہیں قبرستان جانے کی اجازت ہے۔‘‘[5] جب قبرستان جانے کی ممانعت تھی تو اس وقت عورتوں کے متعلق بطور خاص حکم دیا کہ ان کے لئے قبروں کی زیارت کرنا باعث لعنت ہے ، چنانچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے۔[6] جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر ستان جانے کی اجازت دی تو یہ اجازت مرد اور عورتوں تمام کے لئے تھی، چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! زیارت قبر کے موقع پر میں کیسے دعا کروں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter