بہت اچھی طرح سے واقف ہیں ۔ جو باتیں ان حضرات نے کہی ہیں وہ حقیقت ہے ، اور درج ذیل دو چارٹ اس کے آئینہ دار ہیں۔ درج ذیل پہلا چارٹ عالمی بینک (World Bank) کی جانب سے تیار کردہ ہے جسے سلیمان سید علی نے تیار کیا ہے۔ [1]اس چارٹ میں سات اسلامی ممالک میں اسلامی بینکنگ کے معاملات کا تناسب ذکر ہے ۔ ہم نے صرف مرابحہ کا تناسب ذکر کیا ہے۔ اس چارٹ میں واضح دیکھاجاسکتا ہے کہ اسلامی بینکوں میں مرابحہ کا تناسب کتنا زیادہ ہے، حتی کہ بعض ممالک میں جیسے یمن میں اسلامی بینکوں کا سو فیصد معاملہ صرف مرابحہ ہی ہے ، اور بعض ممالک جیسے کویت اور متحدہ عرب امارات میں یہ تناسب 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ یہ جائزہ رپورٹ 2008 ء میں تیار کی گئی تھی ، گزشتہ چار سالوں میں یقیناً اس تناسب میں اضافہ ہی ہوا ہے کمی نہیں۔ نقشہ دوسرا چارٹ اسٹیٹ بینک پاکستان کے اسلامی بینکنگ ڈیپارٹمنٹ کا تیار کردہ ہے جس میں پاکستان کے اسلامی بینکوں کے معاملات کا فیصدی تناسب ذکر کیا گیا ہے ، یہ رپورٹ بھی2008ء کی تیار کردہ ہے۔[2] اس رپورٹ میں پاکستان کے اسلامی بینکوں کے معاملات کا فیصدی تناسب ذکر کیا گیا ہے ، جس میں یہ واضح ہے کہ اسلامی بینکوں میں ذرائع تمویل(Modes of Financing) یعنی مرابحہ ، اجارہ اور مشارکہ متناقصہ کا تناسب بینک کے باقی دیگر تمام معاملات کے تین چوتھائی سے بھی زیادہ ہے یعنی تقریباً 90 |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |