قرض کی عدم ادائیگی کے اسباب (1) دیوالیہ ہوجانا۔تنگ دستی : وہ شخص جس کے قرض ادا نہ کرسکنے کی وجہ دیوالیہ ہوجانا یا کسی بھی قدرتی آفت یا بے اختیار سبب کے باعث تنگ دست ہوجانا جس کے بعد اس کیلئے قرض ادا کرنا ممکن نہیں ہوتا کیونکہ اس کے پاس ادائیگی کے لئے رقم ہی نہیں ہوتی۔ (2)مقروض کی بد نیتی کے باعث جان بوجھ کر ٹال مٹول سے کام لینا: جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "مطل الغني ظلم"۔ [1]ترجمہ:’’ مالدار کا ادائیگی قرض میں ٹال مٹول کرنا ظلم ہے‘‘۔ (3)مقروض کی موت : اگر کسی انسان کی موت واقع ہوجائے تو اس کا اپنے مال سے تعلق ختم ہوجاتا ہے اور وہ اس کے ورثہ کے قبضے میں چلا جاتا ہے اور ان پر واجب ہے کے مال کی تقسیم سے پہلے اس(میت) کے تمام واجبات ادا کردیں۔ لیکن اگر میت نے کوئی مال نہ چھوڑا ہو تو ان پر اس (میت) کے واجبات ادا کرنا لازم نہیں ہے جس کے سبب قرض کی ادائیگی پھنس جاتی ہے۔ (4)مقروض کا قرض سے مکر جانا : اگر کوئی قرض لے کر مکر جائے کہ میں نے تو کوئی قرض نہیں لیا تو یہ بھی ایک بڑا سبب ہے جس سے قرض کی واپسی میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔ (5) روپے کی قدر گرجانا یا روپے کی مندی یا کرنسی کالعدم کردیا جانا : اگر کسی ملک کی کرنسی ماند پڑ جائے یا اس کی قدر میں کمی واقع ہو جائے تو اس سے بھی قرض کی واپسی میں دشواری ہوجاتی ہے۔کہ آیا اب قرض کی ادائیگی کس صورت میں کی جائے ؟ |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |