نقشہ بیروزگاری: قرض کے جال میں جکڑی معیشت نے ایک اور عفریت کو جنم دیا ہے جسے دنیا بیروزگاری کے نام سے جانتی ہے۔ یعنی ایسا شخص جو ہنر مند ہو ، باصلاحیت ہو رزق کمانے کی استطاعت رکھتا ہو ، وہ صرف اس لئے بیکار ہے اور اس کے گھر والے اس لئے غریب ہیں کہ سرمایہ دار زیادہ کمانے کی حرص میں انتہائی محدود افراد کو اجرت پر رکھتا ہے۔ اگرچہ بیروزگاری کے اور بہت سے اسباب ہیں لیکن ان سب میں ایک بات مشترک ہے کہ ان تمام اسباب نے سرمایہ دارانہ نظام کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔ بیروزگاری کے عفریت سے ترقی پذیر ممالک (Developing Countries) سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ ممالک(Developed Countries) متاثر ہیں ۔[1] نقشہ نجات کا راستہ : ان تمام معاشی و اقتصادی مسائل کا صرف ایک ہی حل ہے کہ اسلامی نظام معیشت کا نفاذ کیا جائے۔ اسلامی نظام معیشت کوئی خواب نہیں ، ایک حقیقت ہے، یہ نظام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دور سے شروع ہوا، عمر فاروق کے دور میں اپنے کمال کو پہنچا اور عثمان غنی کے دور میں اس کے ثمرات و نتائج برآمد ہونا شروع ہوئے ، یہی وہ واحد نظام ہے جو پانچ سو سال کے طویل عرصہ تک اپنی مکمل آب |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |