للمرء الا ما طابت به نفس امامه‘‘{ }اس حدیث کی روایت منقطع ہے اور ایک راوی مکحول نےکسی مجہول راوی سے روایت کی ہے اس بناء پرروایت حجت کے لائق نہیں..[1] لیکن دورِحاضرمیں حکومت تمام زمینوں کی مالک ہوتی ہے اس لئے حکومت سے اجازت لینا ہی قرین قیاس ہےاور حکومتوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ بھی مستحق لوگوں کیلئےبنجراراضی کی آبادکاری کی ایسی اسکیمیں متعارف کرائے جو وطنِ عزیز کےکروڑوں نادارلوگوں کے پیٹ بھرنے کا سبب بھی ہوں اور ملک کی لاکھوں ایکڑ اراضی کےقابل کاشت بنانے کاباعث بھی۔ مزید تفصیل آگے آئے گی۔ان شاءاللہ (2) اراضی اقطاع حکومتی اراضی سے کچھ حصہ[جاگیر،خواہ زمین ہو یا معدنیات]بعض مستحقین یا مخصوص افراد کوعطا کردیا جائے تو ایسی زمینوں کو اراضی اقطاع کہا جاتا ہے بشرطیکہ یہ اراضی پہلےسے کسی کی ملکیت میں نہ ہو۔ اقطاع ِاراضی کی عہدنبوی علیہ افضل الصلاۃوالسلام میں کئی مثالیں ملتی ہیں : (1)انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےبحرین میں جاگیریں دینے کا ارادہ کیا تو انصار نے عرض کیا کہ[ہم لوگ نہ لیں گے]جب تک کہ ہمارے مہاجر بھائیوں کو بھی آپ اتنی ہی جاگیر عطا فرمائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد دیکھو گے کہ لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی، تو اس وقت تم صبر کرنا یہاں تک کہ مجھ سے ملو‘‘۔[2] اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی واضح ہوتا ہےکہ نہ اراضی کادورافتادہ وبنجر[موات] ہونا ضروری ہےاور نہ ہی اس کا حاجت مند ہونا ضروری ہے جسےزمین دی جا رہی ہے۔جبکہ امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک بنجر زمین کاقطعہ ہی کسی مستحق کو دیا جاسکتا ہےان کی دلیل ہے ۔’’إن اللّٰه لا يقدس أمة لا يؤخذ |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |