ہے چہ جائیکہ ہم اس پر کوئی شرعی بحث کریں۔ مشارکہ متناقصہ کی مجوزہ شرعی صورت مشارکہ متناقصہ کی درست شرعی صورت اسی وقت بن سکتی ہے جب اس میں وارد شرعی اعتراضات کو ختم کیا جائے: (1) بینک مشارکہ کے آغاز میں صارف سے وعدہ لے سکتا ہے کہ صارف بینک کا حصہ خریدے گا، لیکن اس وعدہ کا قانونی التزام نہ ہو۔ (2) مشارکہ کا معاہدہ اور مشارکہ میں بینک کا اپنا حصہ بیچنے کا معاہدہ الگ الگ ہونا چاہئے، دونوں معاہدوں کو ایک ہی معاہدے میں جمع نہ کیا جائے۔ (3) مشارکہ متناقصہ میں صدقہ کا کوئی جواز نہیں ،چونکہ یہ ایک خریدو فروخت کا معاہدہ ہے لہذا اس میں بینک صارف پر کوئی جبر و زبردستی نہیں کرسکتا، البتہ اتنا ضرور کیا جاسکتا ہے کہ صارف پر یہ واضح کردیا جائے کہ اگر وہ بینک سے اس کا حصہ نہیں خریدے گا تو بینک اپنا حصہ (Share) کسی اور کو فروخت کرنے میں آزاد ہوگا۔ آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہم سب کو اپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، مروجہ اسلامی بینکوں کے سرکردہ افراد کو یہ توفیق دے کہ وہ انہیں حقیقی اسلامی مالیاتی و تجارتی ادارہ بنائیں اور پوری دنیا میں سودی اقتصادی نظام کی بیخ کنی کر کے عالمی اسلامی اقتصادی نظام کے نفاذ کو ممکن بنائیں۔ واللّٰه اعلم وصلی اللّٰه وسلم علی نبینا محمد |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |