دورِ حاضر کے مالی معاملات کا شرعی حکم مؤلف : حافظ ذوالفقار علی حفظہ اللہ تعارف مؤلف :موصوف انتہائی جید عالم دین ہیں اورابو ہریرہ شریعہ کالج لاہور کے شیخ الحدیث ہیں ۔ تعارف کتاب : یہ کتاب انتہائی اہم اور جامع ترین کتاب ہے ۔ اصلاً یہ کتاب موصوف کے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو وقتا ًفوقتاً ہفت روزہ ’’الاعتصام ‘‘ اور بعض دیگر جرائد میں شائع ہوتے رہے، پھر اسےکچھ حک و اضافہ کے بعد کتابی شکل میں شائع کردیا گیا ۔مصنف کا عمدہ طرز تحریر یہ ہے کہ کسی بھی موضوع کو قرآن و سنت سے ثابت کرتے ہیں ،اور اس حوالے سے موجود اختلاف کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ طرفین کے دلائل کا بھی جائزہ لیتے ہوئے راجح مؤقف کی وضاحت کرتے ہیں ،اور اس مؤقف کی مزید تائید کے لئے اقوال سلف و خلف بھی ذکر کرتے ہیں ۔عرب علماء کی تحقیقات کو بھی شامل حال رکھتے ہیں، اور ہر باب کے اختتام پربحث کا خلاصہ بھی ذکر کرتے ہیں ۔ مذکورہ کتاب کو 6 ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔جن کی قدرے تفصیل درج ذیل ہے ۔ پہلا باب : اسلام اور جدید مسائل کے نام سے موسوم ہے ۔مصنف نے اس باب کے تحت اسلام کی خصوصیات مثلاًعالم گیریت ،ابدیت ، جامعیت اور ہمہ گیریت کو بیان کرتے ہوئے معیشت کے حوالے سے اسلام پر بعض شبہات کا جواب بھی دیا ہے ۔ دوسرا باب :مالی معاملات کے بنیادی اصول کے نام سے موسوم ہے ۔اس باب میں بڑی جامعیت کے ساتھ اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ جس چیز سے شرعی طور پر فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہو اور وہ انسان کی ملکیت و قبضہ میں ہو دو اصولوں کی پابندی کے ساتھ اس کا دوسرے کے ساتھ معاملہ کیا جا سکتا ہے۔ (1)سود اور اس کی اقسام(اس اصول کی پابندی پر بھی بحث کرتے ہوئے)اس کی حرمت کو بیان کیا گیا ہے۔ (2)غرر(دھوکہ ) (اس اصول کی پابندی پر بھی بحث کرتے ہوئے) اس کی وجہ سے شرعا ًممنوع بیوع کا بھی |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |