مطلع کیا جائے ۔ لہٰذاان کمپنیوں کیلئے ضروری ہوچکا ہے کہ وہ اپنی پروڈکٹس کی خصوصیات کے بارے میں لوگوں کو مطلع کریں اور اگر تاجروں کو اس عمل سے روک دیا گیا تو وہ لوگ تنگی اور تکلیف میں مبتلا ہوں گے، ان کی برانڈز کارخانوں اور گوداموں میں گل سڑ جائیں گی جس سے انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا ۔جو کہ شرعی مقاصد کے خلاف ہے۔ اس سے یہ بات مترشح ہوتی ہے کہ کاروبار کی تشہیر ایک جائز عمل ہے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ جن ذرائع سے اس ایڈورٹائزنگ کو نشر کیا جاتا ہے وہ شریعتِ مطہرہ کے اصولوں اور ضابطوں کے عین مطابق ہوں اور اس کے معیار پر پورے اتریں ۔ان ضابطوں میں چند اہم ترین کا تذکرہ ہم آئندہ سطور میں کرتے ہیں ۔ ایڈورٹائزنگ کے شرعی اصول اورضابطے سابقہ بحث سے واضح ہوا کہ شریعت مطہرہ میں کاروبار کی تشہیرکرنا اپنی پراڈکٹ اور برانڈ سے متعلق لوگوں کو آگاہی دینا اور گاہکوں کو اس کی خصوصیات سے آگاہ کرنا جائز اور مشروع ہے لیکن اس شرط کے ساتھ کہ اس کیلئے اختیار کیا جانے والاطریقہ اور ذریعہ بھی جائز اور مشروع ہونا چاہئے ۔شرعِ مطہرہ میں چند ایسے ضابطے اور اصول متعین کئے گئے ہیں جن کا خیال کرنے سے ایک مسلمان تاجر ایڈورٹائزنگ کے معاملات میں غیر شرعی چیزوں سے بچ سکتا ہے ۔ پہلا ضابطہ : سچائی اختیار کرنا اور جھوٹ اور مبالغہ آرائی سے پرہیز کرنا شریعت اسلامیہ کا ایک مسلمان سے تقاضا ہے کہ وہ اپنے تما م معاملات ، اقوال وافعال میں سچائی اختیار کرے ۔دیگر معاملات کی طرح تجارتی معاملات میں اس پر بالخصوص توجہ دلائی گئی اور سچائی پر اجرِ عظیم کی نوید بھی سنائی گئی چنانچہ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’سچا اور امانت دار تاجر قیامت کے دن انبیاء، صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا ‘‘۔[1] |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |