زکاۃ اور محصولاتِ زراعت ادا کرنے والوں میں سے ہو سکےناکہ سرمایہ دار وں اورسرمایہ دارممالک کو بنجر زمینیں آباد کرنے کے نام پرلاکھوں ایکڑلیز کئے جائیں۔ Real Estate Sector کو بھی حکومتی سطح پر مجبورکیا جائےکہ وہ شہروں کے نزدیک زرعی اراضی کو کنکریٹ کے جنگلات میں تبدیل نہ کریں بلکہ حکومت کے ساتھ مل کر نئے شہروں کی تعمیر کریں جس کی کئی مثالیں مسلمانوں کے عہدِ قدیم سے ملتی ہیں جیسے بصرہ،کوفہ،موصل اورفسطاط وغیرہ۔ اور جبGovernment & Real Estate Sectorبے زمین کسانوں کی مدد کیلئے قدم بڑھائیں توہمارے عام مضاربین Financers کو بھی چاہئے کہ بینکوں کے ائیرکنڈیشنڈ ڈیسک کی مضاربت چھوڑ کراس شعبے میں اپنے محنت کشوں کو ان کے پیروں پر کھڑا ہونے میں مدددیں اور بابرکت منافع بھی حاصل کریں۔ (3) اراضی ِ اوقاف ومتروکہ وغیرہ ان میں وہ تمام اراضی شامل ہیں جو رفاہِ عام کےلئے مختلف جوانب سے وقف کی گئی ہوں اور واقفین نے حکومت کو اس پر نگران مقرر کیا ہو۔ اراضی متروکہ مصالح عامۃ الناس جیسے قبرستان وغیرہ کے لئے چھوڑی گئی اراضی کو کہا جاتا ہے انہیں حکومت نے چھوڑا ہو یا کسی نے ذاتی ملکیت سے متروکہ قرار دیا ہو۔ ایسی صورت میں وہ اراضی حکومت ہی کی ملکیت تصور کی جائیں گی لیکن حاکم ان اراضی کو کسی کی جاگیر میں نہیں دے سکتا۔ انفرادی یا شخصی ملکیت میں موجود اراضی شریعتِ اسلامی نے ہراس شخصی ملکیت کا احترام کیا ہےجو اس نے جائزاور مشروع طریقہ سے حاصل کی ہو مثلاًمورّث کی میراث سے،یا باہمی خریدوفروخت اور تبادلہ سے،یاسبقت اور پہل کر کے کسی دور افتادہ قطعہ زمین کو آباد کر کے اپنی ملکیت میں لے لے ، یا حاکم نے اسے قطعہ زمین عطا کیا ہو ،یا اسے زمین ہبہ یا وصیّت وغیرہ کے ذریعےاسکی ملکیت میں آئی ہونیز اس طرح کے تمام مباح طریقہ تملیک کو تسلیم کیا ہےاور |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |