نسبت 95 فیصد ہے‘‘۔[1] (2) ڈاکٹر صالح کامل جو اسلامی بینکوں کی جنرل کونسل کے سربراہ ، اور البرکہ اسلامی بینک اور اردن اسلامی بینک کے بانی ہیں کہتے ہیں: " بشرنا الناس بأن [المصرف الإسلامي سيقود الأمة] نحو التنمية الاقتصادية وزيادة المصادر وتشغيل العاطل وتأهيل العاجز، ولكن أقول بكل الصدق والتجرد: أننا أخذنا مفهوم البنك [الربوي]، ولم نستطع أن نتجاوز نمط الوساطة المالية؛ فأصبحت الصيغ الاستثمارية المفضلة لدى البنوك الإسلامية هجينًا بين القرض والاستثمار يحمل معظم سمات القرض الربوي وعيوب نظام الرأسمالي الغربي ويعجز عن إبراز معالم الاستثمار الإسلامي المبني على المخاطرة وعلى الاستثمار الحقيقي۔" ’’اسلامی بینکنگ کے آغاز میں ہم نے لوگوں کو یہ خوشخبری دی تھی کہ اسلامی بینک اس امت کو اقتصادی ترقی ، ذرائع آمدنی میں اضافہ، بے روزگار کو روزگار اور عاجز کو با صلاحیت بنانے کی جانب گامزن کرے گا ، لیکن اب میں بالکل سچائی اور غیر جانبداری سے کہتا ہوں کہ: ہم نے سودی بینکوں کا ہی مفہوم اپنا لیا ہے، ہم ایک درمیانی مالی واسطہ کی حیثیت سے آگے ہی نہ بڑھ سکے ، اور اب اسلامی بینکوں کا سب سے پسندیدہ طریقہ سرمایہ کاری ، قرض اور سرمایہ کاری کا دوغلی نسل کا بچہ ہے ، جس میں سودی قرض کی اکثر علامات بھی ہیں اورمغربی سرمایہ دارانہ نظام کی خامیاں بھی ہیں، اور یہ اسلامی بینک اسلامی سرمایہ کاری کی اکثر صفات کے اظہار سے لاچار ہے جو کہ مخاطرت اور حقیقی سرمایہ کاری پر مبنی ہے‘‘۔ یہ دو اقوال ہی عبرت کے لئے کافی ہیں ، یہ ان افراد کا اعتراف ہے جو کہ نہ صرف اسلامی بینک کے بھرپور مؤید رہے ہیں ، بلکہ اسلامی بینکوں میں اعلی عہدوں پر فائز ہیں اور اسلامی بینکوں کے معاملات سے |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |