Maktaba Wahhabi

80 - 263
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ما من مُسلمٍ يدعو اللّٰہَ بدعوةٍ ليس فيها إثمٌ ولا قطيعةُ رحِمٍ إلا أعطاه اللّٰہُ بها إحدى ثلاثِ: إمّا أن يعجِّلَ لَهُ دعوتَهُ،وإمّا أن يدَّخرَها له في الآخرةِ،وإمّا أن يصرفَ عنهُ منَ السُّوءِ مثلَها. قالوا: إذًا نُكْثِرُ،قالَ: اللّٰہُ أَكْثَرُ ‘‘[1] جو کوئی مسلمان اللہ تعالیٰ سے کوئی ایسی دعا کرتا ہے جس میں کوئی نہ گناہ ہوتا ہے اور نہ ہی قطع رحمی(قطع تعلق)تو اللہ تعالیٰ اسے تین چیزوں میں سے کوئی ایک چیز عطا فرماتا ہے: یا تو اس کی دعا اسی وقت قبول ہو جاتی ہے،یا اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو آخرت کے لئے ذ خیرہ کردیتا ہے،یا اس سے اسی کے مثل کوئی مصیبت ٹال دیتا ہے،صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: تب تو ہم کثرت سے دعا کریں گے،تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ(عطا فرمانے والا)ہے۔ چنانچہ کبھی انسان سوچتا ہے کہ اس کی دعاء قبول نہیں ہوئی جب کہ اس کی
Flag Counter