Maktaba Wahhabi

221 - 263
انھیں کے ساتھ رہتی تھی،(ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ)قبیلہ کی ایک لڑکی نکلی جس کا کمر بند سرخ تسموں کا تھا،اس نے وہ کمر بند اتار دیا ،یا اس سے وہ گر گیا،ایک چیل کا وہاں سے گزر ہوا ،وہ کمر بند پڑا ہوا تھا،چنانچہ اس چیل نے(لال)گوشت سمجھ کر اچک لیا ،قبیلہ والوں نے(لونڈی پر چوری کا الزام لگا کر)تلاشی لینی شروع کی ،یہاں تک کہ اس کی(اگلی)شرمگاہ تک کی تلا شی لے لی،اس لونڈی نے کہا: اللہ کی قسم !میں ابھی ان کے پاس کھڑی ہی تھی کہ چیل وہاں سے گزری اور اس نے وہ کمر بند گرادیا،اور وہ انھیں کے درمیان گرا،لونڈی کہتی ہے کہ میں نے کہا: تم لوگ اسی کی چوری کا مجھ پر الزام لگا رہے تھے،تم نے میرے بارے میں چوری کا گمان کیا تھا جب کہ میں اس سے بری تھی،لے لو اپنا تسمہ،لونڈی نے کہا کہ پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اسلام قبول کر لیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: اس کے لئے مسجد میں ایک خیمہ یا جھوپڑی بنائی گئی تھی،وہ لونڈی کبھی کبھی میرے پا س آتی تھی اور مجھ سے گفتگو کرتی تھی،حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ : جب وہ لونڈی میرے پا س آتی تو یہ شعر ضرور پڑھتی:
Flag Counter