Maktaba Wahhabi

105 - 263
چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے روز خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک اعرابی(دیہاتی)کھڑا ہوا اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !مال تباہ ہو گیا،اہل و عیال بھو کے مرنے لگے،لہٰذا آپ ہمارے لئے اللہ سے دعاء کیجئے،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھا یا اور فرمایا:’’اللھم أغثنا،اللھم أغثنا،اللھم أغثنا‘‘ ،اے اللہ ہمیں سیراب کر،اے اللہ ہمیں سیراب کر،اے اللہ ہمیں سیراب کر۔‘‘ ہم نے کوئی بدلی نہ دیکھی لیکن اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی ہاتھ نیچے بھی نہ اتارے تھے کہ بادل پہاڑوں کی مانند اٹھے،اور آپ ابھی اپنے منبر سے اترے بھی نہ تھے کہ میں نے دیکھا کہ بارش نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھیوں سے ڈھلکنے لگی،چنانچہ اس روز بارش ہوئی ،اس کے دوسرے روز بھی،اور پھر تیسرے اور چوتھے روز بھی بارش ہوئی ،یہاں تک کہ دوسرے جمعہ تک مسلسل بارش ہوتی رہی،پھر وہی دیہاتی یا فرماتے ہیں اس کے علاوہ کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا،اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !عمارتیں تباہ ہو گئیں ،اور مال غرقاب ہو گیا،لہٰذا آپ ہمارے لئے اللہ سے(بارش روکنے کی)دعاء کیجئے،چنانچہ آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے
Flag Counter