Maktaba Wahhabi

168 - 168
نے فرمایا: ’’تیس [نیکیاں]۔‘‘ [1] د: ابن عمر رضی اللہ عنہما کا صرف سلام کی خاطر بازار جانا: امام مالک نے طفیل بن أبی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ وہ عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس حاضر ہوتے ،تو وہ انہیں لے کر بازار تشریف لے جاتے۔ انہوں نے بیان کیا :’’پس ہم جب بازار جاتے ،تو عبداللہ رضی اللہ عنہ جس کسی کے پاس سے بھی گزرتے ؛ معمولی چیزیں فروخت کرنے والا، تاجر ، مسکین، غرضیکہ کوئی شخص بھی ہوتا؛ اسے سلام کہتے۔ طُفیل نے بیان کیا :’’میں ایک دن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا ، تو انہوں نے مجھے اپنے ہمراہ بازار چلنے کو کہا۔ میں نے ان سے عرض کیا:’’آپ بازار [تشریف لے جا کر] کیا کریں گے، کیونکہ آپ نہ تو بیچنے والوں کے پاس رُکتے ہیں ، نہ چیزوں کے بارے میں پوچھتے ہیں اور نہ ان کا بھاؤ کرتے ہیں اور نہ ہی بازار کی مجالس میں بیٹھتے ہیں۔‘‘؟ انہوں نے [مزید]عرض کیا: ’’میں درخواست کرتا ہوں ، کہ ہمارے ساتھ یہاں تشریف رکھیے ، کہ [کچھ] گفتگو کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے بیان کیا :’’عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مجھ سے فرمانے لگے:’’اے پیٹ والے! …اور طفیل [بڑے] پیٹ والے تھے… بلاشبہ ہم تو سلام کے لیے جاتے ہیں ، کہ جس
Flag Counter