Maktaba Wahhabi

57 - 168
ان دونوں میں ذکر کردہ دعاؤں میں سے ہر ایک دعا اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں گے۔)‘‘ ۵: سورۃ البقرہ اور آل عمران: دونوں کا اپنے ساتھیوں کے لیے روزِ قیامت جھگڑنا: امام مسلم نے حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ :’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’ اِقْرَؤُوْا الْقُرْآنَ فَإِنَّہُ یَأْتِيْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَفِیْعًا لِأَصْحَابِہِ۔ اِقْرَؤُوْا الزَّھْرَاوَیْنِ :اَلْبَقَرَۃَ وَسُوْرَۃَ آلِ عِمْرَانَ، فَإِنَّھُمَا تَأْتِیَانِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ کَأَنَّھَا غَمَامَتَانِ، أَوْ کَأَنَّھُمَا غَیَایَتَانِ،أَوْ کَأَنَھُمَا فِرْقَانِ مِنْ طَیْرٍ صَوَافٍ تُحَاجَّانِ عَنْ أَصْحَابِھما۔‘‘[1] ’’ قرآن پڑھو، کیونکہ وہ روزِ قیامت اپنے اصحاب کے لیے شفاعت کرنے کے لیے آئے گا۔ دو روشنی پھیلانے والی[یعنی] البقرہ اور سورہ آل عمران پڑھو،کیونکہ وہ دونوں سائے کی مانند یا صف باندھے پرندوں کی دو جماعتوں کی طرح اپنے اصحاب کے لیے جھگڑا کریں گی۔‘‘ ۶: مسبِّحات[2]کی تلاوت: ان میں ایک آیت کا ہزار آیات سے بہتر ہونا: امام ترمذی نے حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ یقینا
Flag Counter