Maktaba Wahhabi

163 - 198
لَمْ تَکُنْ عَادَۃُ السَّلَفِ عَلٰی عَہْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَخُلَفَائِہِ الرَّاشِدِینَ أَنْ یَّعْتَادُوا الْقِیَامَ کُلَّمَا یَرَوْنَہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، کَمَا یَفْعَلُہٗ کَثِیرٌ مِّنَ النَّاسِ ۔ ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اورخلفائے راشدین کے عہد میں سلف صالحین کی یہ عادت نہ تھی کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (یا کسی اور بزرگ شخصیت)کو جب دیکھیں کھڑے ہو جائیں ، جیسا کہ بہت سے لوگ (اب)کرتے ہیں ۔‘‘(مجموع الفتاوٰی : 1/374) کسی صحابی سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم میں یا آپ کے ذِ کر کی تعظیم میں کھڑا ہونا ثابت نہیں ۔ ابو مجلز لاحق بن حمید رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : خَرَجَ مُعَاوِیَۃُ عَلَی ابْنِ الزُّبَیْرِ وَابْنِ عَامِرٍ، فَقَامَ ابْنُ عَامِرٍ وَّجَلَسَ ابْنُ الزُّبَیْرِ، فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ لِابْنِ عَامِرٍ : اجْلِسْ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَّتَمَثَّلَ لَہُ الرِّجَالُ قِیَامًا؛ فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہٗ مِنَ النَّارِ ۔ ’’سید نا معاویہ رضی اللہ عنہ ، سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن عامر رحمہ اللہ کے پاس آئے، تو ابن عامر کھڑے ہو گئے، جبکہ سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ بیٹھے رہے۔ سیدنا معاویہ نے عبداللہ بن عامر سے کہا : بیٹھ جائیے، کیوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ آدمی اس کے لیے بت بن کر کھڑے ہوں ، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سمجھے۔‘‘
Flag Counter